’ایس 400 (انڈین فضائی دفاعی نظام) انھوں نے تباہ کیا ہے۔‘
14 اگست کو پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان فضائیہ کے ونگ کمانڈر ملک رضوان الحق افتخار کو تمغہ بسالت کا اعزاز دینے کے بعد حاضرین کے سامنے اُن کا تعارف کچھ اِن الفاظ میں کروایا۔
تقریب میں پاکستان فضائیہ کے سربراہ ظہیر احمد بابر بھی موجود تھے اور انھوں نے بھی وزیراعظم کی طرف سے اپنے ایک افسر کی حوصلہ افزائی پر تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔
پاکستان کے 79ویں یوم آزادی کے موقع پر سویلین رہنماؤں اور فوجی افسران کو اعزازات سے نوازنے کی تقریب جمعرات کے روز منعقد ہوئی۔
اس موقع پر پاکستانی فضائیہ کے آٹھ پائلٹس کو بھی صدر مملکت آصف علی زرداری نے ’ستارہ جرات‘ کے اعزاز سے نوازا ہے۔ تقریب میں اِن پائلٹس کا تعارف اِن الفاظ میں کروایا گیا: ’پیشہ وارانہ صلاحیت، قربانی اور ایثار کے جذبے کے اعتراف میں پاک فضائیہ کے سرفروش پائلٹس کو صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے ستارہ جرات سے نوازا جاتا ہے۔‘
واضح رہے کہ جب انڈیا نے مئی کے پہلے ہفتے میں پاکستان کے اندر مختلف مقامات پر حملے کیے تو پاکستان نے یہ دعویٰ کیا کہ اس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے چھ اور سات مئی کی درمیانی رات انڈیا کے رفال سمیت پانچ طیارے مار گرائے تھے۔
پاکستان اِیئر فورس کے ائر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے 2019 میں انڈین فضائیہ کے مگ-21 کو شامل کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب پاکستان ایئر فورس اور انڈین اِیئر فورس کے درمیان طیارے گرانے کا سکور 6-0 ہو چکا ہے۔ انڈیا نے ان دعوؤں کی براہ راست تصدیق نہیں کی تھی، تاہم سینیئر انڈین فوجی حکام متعدد مواقع پر یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ ’نقصانات جنگ کا حصہ‘ ہوتے ہیں۔
اس تنازع کے اختتام کے لگ بھگ تین ماہ بعد، گذشتہ ہفتے انڈین فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے بھی دعویٰ کیا کہ تنازع کے دوران انڈیا نے پاکستان کے کم از کم چھ طیارے مار گرائے تھے۔ پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا ’ایک بھی پاکستانی طیارے کو نشانہ نہیں بنایا گیا اور نہ ہی کوئی تباہ ہوا ہے۔‘
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی تواتر کے ساتھ پاکستان، انڈیا کی لڑائی کے دوران طیارے گرنے کی بات کرتے رہے ہیں۔ جمعرات (14 اگست) کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر دونوں ملکوں کے درمیان جنگ رکوانے کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا کہ اس لڑائی کے دوران چھ سے سات طیارے مار گرائے گئے تھے اور دونوں ممالک کے درمیان جوہری جنگ چھڑنے کا بھی خدشہ تھا۔
لیکن صدر ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ کس ملک کے کتنے طیارے گرے۔
پاکستان نے اپنے یوم آزادی پر جن پائلٹس کو ستارہ جرات سے نوازا ہے ان میں ونگ کمانڈرز بلال رضا اور حماد ابن مسعود شامل ہیں جبکہ سکوارڈن لیڈرز محمد یوسف خان، محمد اسامہ اشفاق، محمد حسن انیس، طلال حسن، فدا محمد خان اور محمد اشہد کو یہ اعزاز صدر مملکت کی طرف سے دیا گیا۔
پاکستانی فضائیہ کے 15 سکواڈرن کے چھ پائلٹس کو ستارہ جرات دیا گیا جبکہ 14 سکواڈرن کے دو پائلٹس کے نام ستارہ جرات حاصل کرنے کی فہرست میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس طرح فوجی افسران اور پائلٹس کو اعزازات سے نوازا گیا ہے۔
فروری 2019 میں بھی انڈیا نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے بالا کوٹ میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویِ کیا تھا۔ اس کارروائی کے 24 گھنٹے کے اندر ہی پاکستان نے ایک انڈین مگ-21 جنگی طیارہ مار گرایا گیا تھا اور انڈین فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن کو تحویل میں لے کر چند روز بعد رہا کر دیا تھا۔
سنہ 2019 میں بھی یوم آزادی کے موقع پر انڈین طیارہ مار گرانے والے دو پاکستانی پائلٹس کو اعزازات سے نوازا گیا تھا۔
اس وقت پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ صدر مملکت نے جن دو افسروں کو اعزازات سے نوازا ہے ان میں وِنگ کمانڈر محمد نعمان علی خان اور سکواڈرن لیڈر حسن محمود صدیقی شامل تھے۔ ان دونوں افسران کو بالترتیب ستارہ جرات اور تمغۂ شجاعت کے اعزازات دیے گئے تھے۔
Getty Imagesپاکستان انڈیا کے ساتھ اس تنازع کے دوران انڈین طیارے گرائے جانے کے دعوے تصاویر کے ساتھ شیئر کرتا رہا ہے جن کی کسی حد تک تصدیق بعد ازاں غیرملکی ذرائع ابلاغ نے بھی کی
اس بار فوج یا حکومت کی طرف سے اس متعلق کچھ نہیں بتایا گیا ہے کہ کیا یہی وہ پائلٹس ہیں جنھوں نے انڈین طیارے مار گرائے تھے۔ تاہم بی بی سی کی نامہ نگار فرحت جاوید کو ایک اعلی سکیورٹی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ وہ پائلٹس ہیں جنھوں چھ اور سات مئی کی رات کو انڈیا کے طیارے مار گرائے تھے۔
اُن کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ چھاور سات مئی 2025 کی رات پاکستانی فضائیہ کے نمبر 15 سکواڈرن کے پائلٹس نے جے-10 سی لڑاکا طیاروں سے انڈین فضائیہ کے پانچ طیاروں کو مار گرایا تھا۔
اُن کے مطابق 14 سکواڈرن کا تعلق جے ایف-17 طیاروں سے ہے۔ ان پائلٹس کے بارے میں پاکستان کا دعوی ہے کہ انھوں نے انڈیا کے روسی ساختہ دفاعی نظام ایس-400 کو تباہ کیا تھا۔
15 سکواڈرن کے پائلٹس کے نام چھ میڈل رہے جبکہ 14 سکواڈرن کو دو میڈلز سے نوازا گیا۔ پاکستان فضائیہ کے ایک اہلکار کے مطابق پاکستان فضائیہ میں سکواڈرن ایسی اصطلاح ہے جیسے بری فوج میں یونٹ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
انڈین ایئرچیف کا پاکستانی طیارے گرانے کا دعویٰ اور میڈیا پر بحث: ’چلیں انڈیا نے یہ تو مانا کہ 2019 میں کوئی ایف 16 طیارہ نہیں گرا تھا‘انڈین ایئر چیف کا مئی کی لڑائی کے دوران چھ پاکستانی طیارے مار گرانے کا دعویٰ، پاکستان کی تردیدبلاول بھٹو کا بی بی سی کو انٹرویو: ’پاکستان کا مؤقف سچ پر مبنی ہے، امریکہ کو معلوم ہے ہم دہشتگرد گروہوں سے کیسے ڈیل کرتے ہیں‘انڈیا، پاکستان کشیدگی کا ایک ماہ: 88 گھنٹوں پر محیط تنازعے کے دوران کیا کچھ ہوتا رہا؟
ایک سینیئر فوجی اہلکار نے بی بی سی کے نامہ نگار اعظم خان کو بتایا کہ تنازع کے دوران نمایاں کردار ادا کرنے والے افسران کو ترقی دینے کی سفارشات بھی کی گئی ہیں۔
فضائیہ کے ایک سینیئر افسر کے مطابق یہ تمغے، ایوارڈ اور اعزازات ترقی میں معاون تو ثابت ہوتے ہیں مگر ان سے کوئی مالی فائدہ یا دیگر مراعات حاصل نہیں ہوتی ہیں۔
ان کے مطابق یہ ایک اعزاز ہوتا ہے جیسے سکول میں کوئی طالبعلم اچھی پوزیشن حاصل کرتا ہے تو اسے ایوارڈ دیا جاتا ہے۔ یہ کسی کے کارنامے یا خدمات کا اعتراف ہوتا ہے۔
ان کے مطابق ہمارے افسران کی اس طرح حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور پھر ان میں وطن کے لیے مزید کچھ کر گزرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ ستارہ جرات پاکستان کا تیسرا بڑا سول اور عسکری اعزاز ہے۔ یہ اعزاز حکومت پاکستان کی جانب سے ان افراد کو دیا جاتا ہے جنھوں نے ادب، فنون لطیفہ، کھیل، طب یا سائنس کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہوں۔عام طور پر عسکری حوالے سے یہ اعزاز بریگیڈیئر یا میجر جنرل کے عہدے پر فائز فوجی افسران کو دیا جاتا ہے، جنھوں نے نمایاں خدمات سرانجام دی ہوں۔
انڈین میڈیا کے مطابق ملک کے یوم آزادی (15 اگست) پر آج دلی کے لال قلعہ میں ہونے والی تقریب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی بھی فوجی افسران کو اعزازات سے نوازیں گے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
پاکستان میں سوشل میڈیا پر پائلٹس کو ملک کے تیسرے بڑے اعزاز سے نوازے جانے سے متعلق بحث جاری ہے۔
پاکستان میٹرز نامی ایک صارف نے ان پائلٹس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ’انڈیا کے لیے ڈراؤنا خواب بننے والے پائلٹس کو اعزاز۔‘
ڈاکٹر شمع جونیجو نے لکھا کہ ’اور یہ پاک فضائیہ کے وہ آٹھ بہادر پائلٹ ہیں جنھوں نے 0-6 سے تاریخ رقم کر دی۔ آج حکومت پاکستان نے انھیں انڈیا کے خلاف جنگ میں ان کی غیر معمولی بہادری پر ستارہ جرات سے نوازا ہے۔‘
ایک صارف نے لکھا کہ ’یہ تمغے ایک فخر کی علامت ہوا کرتے تھے اور اب یہ بھی چاپلوسی کی نظر ہو گئے سوائے اُن پائلٹس کے جنھوں نے انڈین طیارے گرائے۔‘
ابھینندن کا طیارہ گرانے والے افسر کے لیے ستارہ جراتسیف الاعظم: پاکستانی فضائیہ کے وہ پائلٹ جنھوں نے چھ روزہ جنگ میں اسرائیلی طیاروں کو مار گرایاانڈین ایئرچیف کا پاکستانی طیارے گرانے کا دعویٰ اور میڈیا پر بحث: ’چلیں انڈیا نے یہ تو مانا کہ 2019 میں کوئی ایف 16 طیارہ نہیں گرا تھا‘انڈیا، پاکستان کشیدگی کا ایک ماہ: 88 گھنٹوں پر محیط تنازعے کے دوران کیا کچھ ہوتا رہا؟انڈیا جھوٹے بیانیے کی بنیاد پر آگ سے کھیل رہا ہے، ہم ہمیشہ جنگ کے لیے تیار ہیں، اگر جنگ چاہیے تو جنگ سہی: ڈی جی آئی ایس پی آرانڈیا تسلیم نہیں کرتا لیکن جنگ بندی امریکی ثالثی میں ہوئی، لڑائی میں پاکستان کو کوئی بیرونی مدد حاصل نہیں تھی: جنرل ساحر شمشاد کا بی بی سی کو انٹرویو