حاملہ خاتون کے دل میں ویسے تو کئی قسم کے خیالات آتے ہیں مگر سب سے زیادہ اگر کوئی خیال ہوتا ہے تو وہ پیدا ہونے والے بچے کی صحت اور وزن کے متعلق ہوتا ہے۔ اکثر و بیشتر خواتین یہ سوچتی ہیں کہ کاش میرا آنے والا بچہ صحت مند ہو، پیدائشی طور پر اس کا وزن زیادہ ہو۔ کیونکہ عموماً جسامت میں بھاری بچے کو ہمارے ہاں صحت مند سمجھا جاتا ہے۔
ایسے ہی ایک بچے سے متعلق آپ کو بتانے جا رہے ہیں جس کا پیدائشی طور پر وزن 6 کلو تھا۔ بچے کے وزن کو دیکھ کر ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے تھے کیونکہ یہ بچہ آپریشن کے ذریعے نہیں بلکہ نارمل ڈیلیوری سے ہوا تھا۔ نارمل ڈیلیوری سے پیدا ہونے والے بچوں کا وزن عموماً 3 یا 4 کلو تک ہوتا ہے اس سے زائد وزن والا بچہ اگر پیدا ہو تو یہ خوش قسمتی اور حیرانی کا باعث بنتا ہے۔
بارلی نامی یہ بچہ آسٹریلیا میں پیدا ہوا جس کی ماں نے 9 ماہ تک صحت مند اور مکمل غذا کا استعمال کیا۔ یہ دن میں 6 مرتبہ وقفے وقفے سے کھانا کھاتی تھیں اور میٹھی چیزوں کا استعمال ہر کھانے کے بعد کرتی تھیں۔ انہوں نے دہی کا استعمال قدرے کم جبکہ دودھ، مکھن اور گھی زیادہ کھایا۔ ساتھ ہی انہوں نے سبزیوں اور پھلوں کے رس کو ہر کھانے کے بعد استعمال کیا۔ ان کا وزن حمل کے چوتھے ماہ سے ہی بڑھنا شروع ہوگیا تھا لیکن انہوں نے کسی قسم کی کوئی ڈائٹ نہ کی اور پیٹ خالی ہونے پر ہی کھانا کھایا۔
یہ ڈائٹ تو نہیں کرتی تھیں لیکن انہوں نے دن میں 2 وقت ورزش بھی کی۔ ورزش سے جہاں ان کی صحت بھی اچھی ہوئی، ہاضمہ بھی اچھا رہا وہیں بچہ بھی صحت مند اور نارمل ڈیلیوری سے پیدا ہوا۔ ڈیلیویری سے 2 دن پہلے ان کی حالت خراب ہوئی اور پورے 9 گھنٹے تک ان کو لیبر پین رہا اور بآخر ان کے ہاں صحت مند بچے کی پیدائش ہوئی۔
خاتون دورانِ حمل پیش آنے والی مشکلات سے متعلق بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ:
''
میرا وزن چونکہ چوتھے ماہ سے ہی اتنا بڑھنا شروع ہوگیا تھا کہ مجھے اٹھنے بیٹھنے یہاں تک کہ باتھ روم جانے کا بھی مسئلہ ہوتا تھا۔ میں چل نہیں پاتی تھی، میرے ہاتھ اور پیر اس قدر سوج گئے تھے کہ ڈاکٹر نے کہہ دیا تھا کہ آپ ڈیلیویری کے بعد مر بھی سکتی ہیں۔ مجھے پی سی اوز کا مسئلہ بھی ہوگیا تھا جس سے میری امید ختم ہو رہی تھی کہ پتہ نہیں مجھے اولاد کا سکھ مل بھی سکے گا یا نہیں لیکن میرے شوہر اور گھر والوں نے مجھے ہمیشہ ہمت اور حوصلہ دیا۔ ڈاکٹروں نے میری مکمل ادویات اور چیک اپ کو اولین ترجیح دی جس کی وجہ سے مجھے ایک صحت مند بچہ بحافظت مل سکا۔
''