پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کراچی میں جاری ہیں، لیکن اسی دوران آسٹریلوی کھلاڑی کو اپنا گھر یاد آ گیا۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
آسٹریلوی کھلاڑی عثمان خواجہ ان دنوں کراچی ٹیسٹ سیریز میں مصروف ہیں لیکن میچز کے دوران انہیں ماضی کافی یاد آ رہا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ عثمان نے اپنی زندگی کا وہ خاص لمحہ جب ایک شخص نوجوانی کے دور میں ہوتا ہے۔
وہ دور عثمان نے کراچی کی رنگین اور دلچسپ گلیوں میں گزارا ہے، عثمان خواجہ کراچی کے علاقے ناظم آباد میں اپنا بچپن گزار چکے ہیں۔
عثمان خواجہ کے والدین طارق خواجہ اور فوزیہ خواجہ کا تعلق پاکستان سے ہے، جبکہ دونوں بیٹے کی کامیابیوں پر نہ صرف فخر کرتے ہیں بلکہ گھر میں ایک حصہ ایسا بنایا ہوا ہے جہاں بیٹے کی ٹرافیز اور سرٹیفیکیٹ رکھے گئے ہیں۔
عثمان خواجہ کی پوری فیملی ہی کرکٹ سے پیار کرتی ہے اور یہی وجہ تھی کہ والد نے بیٹے کو آخری وقت تک کرکٹ کے لیے سپورٹ کیا۔
والدین کہتے ہیں کہ بیٹے نے ہر موقع پر اپنے آپ کو ایک اچھا انسان اور بہترین کھلاڑی ثابت کیا ہے۔
یہ بات بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ عثمان خواجہ کی اہلیہ غیر مسلم تھیں، رشیل مک لیلن کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جبکہ رشیل اسلام کے بارے میں جو کچھ جانتی تھیں وہ میڈیا کی حد تک معلومات ہی تھیں یعنی منفی باتیں۔
لیکن رشیل کا کہنا ہے کہ عثمان سے ملنے کے بعد احساس ہوا کہ مسلمان اور اسلام کافی مختلف ہیں۔ اسلام کے بارے میں میرے ذہن میں کئی سوالات تھے۔
میں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا اور اب میں اسکارف اوڑھتی ہوں۔ رشیل بتاتی ہیں کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے اور اس فیصلے پر کسی نے کوئی زور زبردستی نہیں کی ہے۔
عثمان اور رشیل کا ایک خوبصورت بیٹا بھی ہے جو کہ کرکٹ میچز میں والد کو سپورٹ کرنے کے لیے آتا ہے۔