پاکستان اور آسٹریلیا کے میچز ابھی جاری ہی تھے کہ ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے سب کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
راولپنڈی میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ اس وقت دلچسپی کا باعث بن گیا جب میچ بنا کسی نتیجے کے ڈرا ہو گیا، یوں اس طرح ڈرا ہونا نہ صرف دونوں ٹیموں کے لیے دل دکھا دینے والا تھا بلکہ پاکستان کے لیے مشکل کھڑی کر گیا۔
مسلسل پانچ روز سے جاری ٹیسٹ میچ میں صرف 14 وکٹیں ہی گر سکیں، جس کے بعد آئی سی سی کے امپائر رنجن مدوگالے نے اپنی رپورٹ آئی سی سی کو جمع کرا دی۔
اس رپورٹ میں پنڈی اسٹیڈیم کی وکٹ کو معیار سے کم دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 5 روز کے دوران وکٹ پر کوئی تبدیلی نہیں آئی، اسپنرز اور فاسٹ بولرز دونوں ہی اس وکٹ پر نہیں کھیل پا رہے تھے۔
آئی سی سی قوانین کے مطابق ایسی صورتحال میں اس وکٹ کو معیار سے کم قرار دیا جاتا ہے، اور پھر اس وکٹ کو ڈی میرٹ پوائنٹ کر دیا جاتا ہے، اس قانون کے تحت اگر کسی وکٹ پر ایک ساتھ پانچ ڈی میرٹ پوائنٹ عائد ہوجائیں تو اس کے ایک سال تک کسی میچ کی میزبانی سے وہ وکٹ محروم رہ جاتی ہے۔