فلیمنگو پرندہ سفید رنگ کا ہوتا ہے جس کو دیکھتے ہی ایسا لگتا ہے کہ جیسے سفید روئی ادھر سے ادھر گھوم رہی ہو۔ یہ بطخ اور بغلے کی طرح دکھائی دیتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنی قدرت سے دنیا کے تمام تر پرندوں سے اتنا زیادہ منفرد بنایا ہے کہ اس کی شان ہے۔ آج ہم آپ کو اس پرندے سے متعلق کچھ دلچسپ باتیں بتانے جا رہے ہیں جو جان کر آپ بھی اللہ کی شان کی تعریف کریں گے:
یہ اپنے بچے کو دودھ کیسے پلاتے ہیں؟
جانور بھی اپنے بچوں سے اتنا ہی پیار کرتے ہیں جتنا کہ انسان کرتے ہیں، جانور کے دل میں بھی بچوں کے لئے اتنا ہی احساس ہوتا ہے جتنا انسان کے دل میں ہوتا ہے، جیسے ایک ماں اپنے بچے کو بھوک لگنے سے پہلے ہی اس کا پیٹ بھر دیتی ہے اور رونے نہیں دیتی بالکل اسی طرح جانور بھی کرتے ہیں اور بچوں کو دودھ پلاتے ہیں۔
ایسی ہی ایک ویڈیو ہم آپ کو دکھا رہے ہیں جس کو دیکھ کر آپ کو بھی حیرانی ہوگی کہ کیسے پرندہ فلیمنگو اپنے بچے کو دودھ پلاتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں کہ فلیمنگو پرندے کا نر، مادہ اور بچہ ہے، اس جوڑے کا بچے کو دودھ پلانے کا طریقہ ممالیہ جانوروں میں سب سے عجیب ہے، یہ سرخ خون کی طرح دودھ ہے جو نر کے جسم سے بذریعہ چونچ نکلتا ہے اور پھر یہ اس دودھ کو مادے کے سر پر رکھتا ہے جہاں سے دودھ بہتا ہوا مادے کی چونچ تک پہنچتا ہے اور پھر بچے کے منہ تک جاتا ہے۔
فلیمنگو کے دودھ کا رنگ لال کیوں ہے؟
کبوتر، چڑیا، کوا یا چھوٹے پرندے جو کم عمر ہوتے ہیں ان میں ایک فلاوینوائڈ قسم کا مادہ پایا جاتا ہے جوکہ زیادہ تر مادہ میں ہوتا ہے لیکن چونکہ مادہ میں دودھ پیدا کرنے والے غدود بھی ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ سفید رنگ میں تبدیل ہو جتے ہیں، لیکن فلیمنگو کا قدرتی نظام ہے اس کا نر دودھ کا اخراج کرتا ہے اور ایسوفیگس میں سرخ مادے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اس کے دودھ کا رنگ سفید نہیں بلکہ سرخ ہو جاتا ہے۔
ان کا رنگ سفید ہے یا لال
ان کا رنگ ویسے تو سفید ہوتا ہے لیکن جب جب یہ جھینگے کھاتے ہیں تو ان کی خوبصورتی بڑھتی جاتی ہے اور ان کا رنگ لال ہونے لگتا ہے۔ ان کی طاقت جھینگوں سے ہے۔ یہ جتنے زیادہ کھینگے کھائیں گے اتنے ہی مضبوط اور خوبصورت ہوں گے۔
ایک ٹانگ پر کھڑے ہوتے ہیں؟
جی ہاں! یہ فلیمنگو پرندہ ایک ٹانگ پر گھنٹوں کھڑا بھی رہ سکتا ہے اور ایک ہی ٹانگ سے چل بھی سکتا ہے۔ تحقیق میں سائنسدانوں کو یہ پتہ چلا ہے کہ فلیمنگو یا لال لمٹنگو دو پاؤں کے بجائے جب ایک پاؤں پر کھڑے ہوتے ہیں تو وہ کم توانائی خرچ کرتے ہیں۔ ایک پاؤں پر کھڑے رہنے سے انھیں دوسرے پاؤں کو آرام دینے کا موقع مل جاتا ہوگا کیونکہ وہ باری باری دونوں پاؤں پر کھڑے ہوتے ہیں۔