پاکستان کا بڑا کھیلوں کا مقابلہ پی ایس ایل اس وقت لاہور میں جاری ہے مگر اس میں بڑا مسئلہ پیش آ گیا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کھلاڑی جیمز فولکنر نے اسے بدنام کرنے کی سازش کی ہے۔
ماجرا دارصل یہ ہے کہ جیمز فولکنر کا کہنا ہے کہ انہیں میچ کی فیس ادا نہیں کی گئی لیکن یہ سب جھوٹ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسی بات کو وجہ بنا کر لاہور کے فائیو اسٹار ہوٹل میں توڑ پھوڑ کرنے والے کھلاڑی نشے کی حالت میں تھے تو انہوں نے اپنا ہیلمٹ اور بیلٹ مار کر فانوس کو نقصان پہنچایا یہی نہیں بلکہ پاکستان چھوڑ کر جاتے ہوئے ائیر پورٹ پر امیگریشن حکام سے بھی بدتمیزی کی۔
ان سینگین الزامات کے بعد پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ سابق آسٹریلوی کھلاڑی کی رقم کی ادائیگی کے حوالے سے غلط بیانی پر پیدا ہوا، جمیز فالکنر کو پی سی بی نے 70 فیصد ادا کر دیے تھے لیکن وہ رقم کی وصولی سے مکر گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک نے پی سی بی کو تصدیق کی ہے کہ جیمز فالکنر دوسرے بینک اکاؤنٹ میں رقم طلب کرنا چاہتا تھا جس پر پی سی بی نے پہلی ادائیگی واپس طلب کی تو فالکنر نے انکار کردیا۔ اور یہ 50 ہزار ڈالر ادائیگی کا مطالبہ کر رہے تھے جس پر معاملہ الجھا۔
مزید یہ کہ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس بدتمیزی اور اخلاق سے گری ہوئی حرکت کے بعد ہوٹل کی پراپرٹی کے نقصان کا اذالہ کس نے کیا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلامیے کے مطابق اپنی روانگی سے قبل جیمز فالکنر نے ہفتے کو جان بوجھ کر ہوٹل کے املاک کو نقصان پہنچایا اور اس کے نتیجے میں انہیں ہوٹل کے نقصان کا ازالہ بھی کرنا پڑا۔
اس کے علاوہ پی سی بی نے اب یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ انہیں آئندہ کسی بھی پی ایس ایل سیزن میں نہیں کھیلایا جائے گا اور تمام فرنچائز نے بھی یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ انہیں ائندہ ڈرافٹنگ میں شامل ہی نہیں کیا جائے گا۔
یہاں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ پاکستان ایک مہمان نواز ملک ہے جس نے اس قدر بد تمیزی پر بھی غیر ملکی کھلاری کو کچھ نہیں کہا ورنہ اگر انہیں پاکستان کے قانونں کے مبطابق سزا دی جاتی تو مالی نقصان کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ کم از کم 7 سال قید کی سزا کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا تھا۔