گال کے اندر چپکائے جانے والا انسولین ۔۔انجیکشن نہیں اب اسٹیکر انسولین کرے آپ کی شوگر کنٹرول

ہماری ویب  |  Feb 06, 2022

فرانس کی یونیورسٹی آف لیلے کی پروفیسر سبینے زیونیرائٹس اور دیگر ممالک کے ساتھیوں نے مل کر ایسے اسٹیکرز بنائے ہیں جن سے جسم میں انسولین کی مقدار بڑھائی جاسکتی ہے۔

جانور کے بعد انسان پر بھی تجربہ کامیاب رہا

ان اسٹیکرز میں پولی ایکریلک ایسڈ نامی پالیمر کے نینوفائبر، بی ٹا سائیکلو ڈیکسٹرن سالم یعنی مالیکیول اور گرافین آکسائیڈ کی کچھ مقدار شامل کی گئی ہے اس کے بعد ان اسٹیکرز کو انسولین کے محلول میں تین گھنٹوں تک ڈبو کر ذیابیطس کے مریض سوروں کے گال کے اندر چپکایا گیا۔ تھوڑی دیر بعد سوروں کے جسم میں انسولین کی خوراک پہنچ گئی جس کے بعد یہ تجربہ انسانوں ہر بھی کیا گیا۔ حیران کن طور پر انسانوں پر بھی یہ تجربہ کامیاب رہا ہے اور اسٹیکرز کا کوئی نشان دیکھنے میں نہیں آیا۔

ایک اسٹیکر کئی بار قابل استعمال

ان اسٹیکرز کا ایک فائدہ یہ کہ ایک اسٹیکر میں کئی بار انسولین کو بھرا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More