زمین پر کھانے کا ذائقہ الگ ہوتا ہے اور خلا میں اس سے کچھ مختلف ہوتا ہے۔ خلا میں زیادہ تر کھانے ٹھوس شکل میں لے کر جاتے ہیں۔ جن کو پانی کا سپرے کرکے ری ہائیڈریٹ کیا جاتا ہے۔
میکرونی ہو یا پیزا، اسپیگھٹی ہو یا چپس آئٹمز سب کچھ فروزن شکل میں دستیاب ہوتا ہے۔
کھانے کی خوشبو مائیکرو گریوٹی کی وجہ سے تیزی سے ختم ہو جاتی ہے اور کھانے والا مہک کو سونگھ نہیں سکتا۔
بس کھا سکتا ہے۔ کیونکہ کالی مرچ ہو یا کیچپ وہاں یہ سب کچھ لیکوئیڈ میں ملتا ہے۔ جبکہ ڈرنکس پاؤڈر کی شکل میں دستیاب ہوتی ہیں۔
خلا میں زمین سے زیادہ بھوک لگتی ہے۔ اس لیے خلا باز ایک دن میں 3 مرتبہ کھانا کھاتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ مختلف سنیکس وہ وقفے وقفے سے کھاتا رہتا ہے۔
خلائی اسٹیشن میں ایک اوون فراہم کیا جاتا ہے جس کی مدد سے کھانا تیار ہونے میں اوسطً 30 منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔
خلابازوں کو وٹامنز اور کیلوریز کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر، ایک چھوٹی عورت کو ایک دن میں صرف 1,900 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، جب کہ
ایک بڑے آدمی کو تقریباً 3,200 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔
خلاء میں
پھل، میوے، مونگ پھلی کا مکھن، چکن، بیف، سمندری غذا، براؤنیز، کافی، چائے، اورنج جوس، فروٹ جوسز اور لیمونیڈ وغیرہ زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔