سردیوں کی سوغات مونگ پھلی ہر کسی کو پسند ہوتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں اکثر دن بالخصوص رات کے وقت مونگ پھلی کھانے کا اپنا ہی ایک الگ مزہ ہوتا ہے۔
لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو مونگ پھلی کھانے کے دوران اپنا ہاتھ بالکل نہیں روک پاتے۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہا بھی یا نہیں؟ کہیں یہ عادت آپ کے لیے خطرے کا باعث تو بنتی؟
1- گھٹیاکا درد
گھٹیا کے مریض مونگ پھلی نہیں کھا سکتے یہاں تک ڈاکٹرز انہیں مونگ پھلی کے استعمال سے بچنے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔مونگ پھلی میں موجود لیکٹینز کی وجہ سے ایسے مریضوں میں سوزش کا مسئلہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ قبض، تیزابیت اور سینے کی جلن میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
2- جگر کے لیے مسائل پیدا کرے
ایک نئی تحقیق کے مطابق مونگ پھلی جسم میں افلاٹوکسن کی مقدار بڑھاتی ہے جو کہ ایک نقصان دہ مادہ ہوتا ہے۔بھوک ختیم ہوجانا یا آنکھوں کا پیلا ہونا افلاٹوکسن زہر کی علامات ہیں جو کہ جگر کے نقصان کی علامت ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ افلاٹوکسین کا زہر نہ صرف آپ کے جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے بلکہ یہ جگر کے کینسر کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
3- الرجی کا خطرہ
زیادہ مونگ پھلی کھانے سے لوگوں کو جلد کی پریشانی ہو سکتی ہے۔ اس سے جلد میں خارش اور خارش کا مسئلہ بڑھ سکتا ہے۔ منہ پر خارش اور چہرے پر سوجن ہو سکتی ہے۔ مونگ پھلی فطرت میں گرم ہوتی ہے، اس لیے اسے صرف سردیوں میں اور مناسب مقدار میں کھانا ہی محفوظ سمجھا جاتا ہے۔