جہاز اڑانا ایک مہارت کا کام ہے اور جہاز کے اندر مستقل چلتے پھرتے سب کی خدمت کرنا سب سے اچھی خدمت ہے۔ مسافروں کا خیال رکھنا بھی کسی نیکی سے کم نہیں ہے۔ یہ ایک مشکل ترین کام ہوتا ہے جو ایئرہوسٹس کرتی ہیں۔ آسان نہیں ہوتا ہر کسی کے نخرے اٹھانا، ان کو کھانا پیش کرنا، دوائیں دینا،ایک آواز پر لبیک کہتے ہوئے چیزیں فراہم کرنا۔ ایئرہوسٹس ایک ذمہ داری کا نام ہے اور جواس کو بخوبی ادا کرتی ہیں وہ سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ فوج کی ٹریننگ سب سے مشکل ہوتی ہے۔ اس بات میں تو کوئی شبہ نہیں کیونکہ وہ ملک کے رکھوالے ہیں ان کو ہر طرح کی مشکل جھیلنی پڑتی ہے۔ لیکن ایئرہوسٹس مسافروں کی رکھوالی کرتی ہیں ان کی ٹریننگ بھی قدرے مشکل ہوتی ہے۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ان کو ٹریننگ کے دوران کیا کچھ سکھایا جاتا ہے:
٭ ایئرہوسٹس کو دواؤں سے متعلق بھی ٹریننگ ملتی ہے کہ کب کس وقت کیا دوائی کس مریض کو دی جائے۔
٭ بچے کی ڈلیوری کرنا سکھائی جاتی ہے، تاکہ اگر کسی ایمرجنسی کی صورت میں جہاز میں بچے کی پیدائش کا خدشہ ہو تو وہ فوری اپنی مہارت سے ماں اور بچے کی جان بچا سکیں۔
٭ خوش اخلاقی سے پیش آنے کی ٹریننگ بھی انکو دی جاتی ہے تاکہ یہ سب کے ساتھ نرم لہجے میں بات کریں۔
٭ ایک جہاز میں کتنے لوگ سفر کریں گے، ان کے کھانے پینے کی تعداد، مقدار اور ضروری سامان کا خیال رکھنا بھی ان کو دورانِ ٹریننگ سکھایا جاتا ہے
٭ اگر جہاز ہائی جیک ہو جائے تو ایئرہوسٹس اپنی مہارت سے اس کو بچانے کی کوشش کرتی ہیں، اس بات کے لئے انکو خفیہ ٹریننگ بھی دی جاتی ہے
٭ ان کو بولنے اور چلنے کا بھی طریقہ سکھایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام ایئرہوسٹس ایک ہی طرح چلتی ہیں۔
٭ میک اپ کرنے اور تیار ہونے کے لئے میک اپ ٹریننگ دی جاتی ہے جس میں سب کو ایک جیسا اور ایک خآص قسم کا میک اپ رکھوایا جاتا ہے جس سے ان کی جلد بھی خراب نہیں ہوتی۔
٭ ٹھنڈے سے ٹھنڈے درجہ حرارت میں ایئرہوسٹس رہنا جانتی ہیں یہ بھی ان کی ٹریننگ کا ایک حصہ ہیں۔
٭ وزن کو بڑھنے سے روکنے اور جسم کو مضبوط بنانے کے راز بھی سکھائے جاتے ہیں۔