سردیوں میں کیلے کی چائے پینے سے کیا ہوتا ہے؟ جانیئے اس کے وہ فائدے جو ڈاکٹر بتاتے ہیں

ہماری ویب  |  Dec 01, 2021

کیلے سارا سال آتے ہیں۔ بچے ہوں یا بڑے اکثریت ان کو مزے سے کھاتی ہے اور کچھ لوگ تو اس کو وزن بڑھنے کے ڈر سے نہیں کھاتے ہیں۔ سردیوں میں کیلا سب سے زیادہ ان ممالک میں بکتا ہے جہاں منفی درجہ حرارت ہو وہاں زیادہ بکتے ہیں۔ انگلینڈ کے قریبی سرحدی ملک آئرلینڈ میں گرے کلر کے کیلے ملتے ہیں۔

کیلے کی چائے

سردیوں میں کیلے کھانے سے زیادہ اس کی چائے زیادہ فائدے مند ہوتی ہے جس کے کئی فائدے ہوتے ہیں۔ آج ہم آپ کو کیلے کی چائے بنانے کا طریقہ اور اس کے ایسے فائدے بتائیں گے جو آپ کو شاید نہ پتہ ہوں۔

٭ نیند کی کمی:

جن لوگوں کو رات کو نیند نہیں آتی وہ لوگ رات کو سونے سے پہلے کیلے کی چائے لازمی پیئیں۔ کیونکہ کیلے میں امائنو ایسڈ، سیروٹونن پائے جاتے ہیں جو دل اور دماغ کو سکون دیتے ہیں اور ان کیمیکلز کو متحرک کرتے ہیں جو سونے میں مدد دیتے ہیں۔

٭ پیشاب کے مسائل:

بچوں کو ارواکثر بڑوں کو بھی سردی سے واش روم آنے کا احساس نہیں ہوتا اور وہ بستر میں کر دیتے ہیں جوکہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس مسئلے سے بچنے کے لئے بچوں اور بڑوں وک سردیوں میں کیلے کی چائے اسعتمال کرنی چاہیئے۔

٭ جسم میں کانٹے چھبنا:

جسم میں کانٹے چھبنے کی شکایت سردی میں رات کے وقت ہوتی ہے کہ سوتے وقت ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کچھ چبھن ہو رہی ہے۔ ایسی چھبن سے بچنے کے لئے سونے سے آدھا گھنٹہ قبل اس چائے کو لازمی پی لیں یہ آپ کو فائدہ دے گی۔

بنائیں کیسے؟

کیلے کو چھلکوں سمیت کاٹ کر ابال لیں۔ اور اس میں حسبِ ذائقہ دارچینی شامل کرلیں۔ 20 منٹ اچھی پکا کر جوش دے لیں، پھر چھان کر پی لیں۔ شوگر والے افراد دارچینی کا استعمال نہ کریں۔ زیادہ شوگر ہونے کی صورت میں کیلے کے صرف چھلکوں کو دھو کر ابالیں اور اس میں ایک چُٹکی ادرک کا پاؤڈر شامل کرلیں۔

دارچینی ڈالنے سے کیا ہوتا ہے؟

کیلے کی چائے میں دارچینی کا استعمال اس لئے کیا جاتا ہے کیونکہ چائے میں پتی ڈلتی ہے سج سے وہ دماغ کو سکون پہنچاتی ہے لیکن اگر کیلوں میں چائے کی پتی کا استعمال کیا جائے تو وہ اس کی افادیت کم کر دیتی ہے۔ البتہ دارچینی اس کے فائدے بڑھا دیتی ہے۔

خون جمنے کا مسئلہ:

جن لوگوں کو یہ مسئلہ ہے کہ خؤن جلدی جم جاتا ہے وہ رات کو کیلے کی چائے کا استعمال برھا دیں، یہ جسم میں دورانِ خون کو بھی تیز کر دیتا ہے۔
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More