پاکستان کے سابق مایہ ناز کپتان اور آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے جتنی عزت اور شہرت کرکٹ سے حاصل کی اتنا ہی غریب و بے سہارا لوگوں کو راشن فراہم کر کے دعائیں بھی لے رہے ہیں۔
ایک پرائیوٹ انسٹیٹیوٹ میں شاہد آفریدی نے میڈیا سے پریس کانفرنس میں پاکستان اور یہاں رہنے والے غریب طبقہ کے مسائل پر بریفنگ دی۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ میں حلفیہ قسم کھاتا ہوں کہ جو بچہ یا بچی آج سے یہ نیت کرے کہ اپنی فیملی کے علاوہ ایک ایسی فیملی کی مدد کرنی ہے جس کا اللہ کے سوا کوئی نہیں ،اللہ اس کے رزق میں خود بہ خود برکت ڈال دے گا۔
سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ا پنے لیے زندگی گزارنا کوئی بڑی بات نہیں ہے بلکہ بہت چھوٹی اور معمولی سی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پورا پاکستان نہیں دیکھا اور جب گذشتہ برس لاک ڈاؤن کے باعث 4 ماہ تک غریب لوگوں کے گھروں تک راشن بانٹنے 17 ہزار کلومیٹر چلا ہوں اور میں یہ حلفیہ کہتا ہوں کہ میں نے پاکستان سے خوبصورت ملک نہیں دیکھا۔
شاہد خان آفریدی نے کہا کہ کبھی کبھی تو پاکستان کو دیکھ کر میں یہ تک کہہ دیتا ہوں کہ سورۃ رحمٰن اُتری ہی پاکستان کے لیے ہے کیونکہ یہاں بے شمار خدا کی نعمتیں موجود ہیں۔
ساتھ ہی بوم بوم آفریدی نے یہ بھی کہا کہ ملک خوبصورت ہے لیکن یہاں بے روزگاری کا عالم اتنا ہے کہ وہ بیان نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ آپ ایک دن سفر پر نکلیں اور جہاں کراچی ختم ہوتا ہے وہاں دیکھیں کہ کیسی خطرناک غربت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ وہاں جاکر لوگوں کے حالات دیکھیں۔ سپر اسٹار شاہد آفریدی کا ایک اور جگہ یہ کہنا تھا کہ ہم اللہ سے گلے شکوے بہت کرتے ہیں لیکن اس کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتے جو اللہ نے پہلے سے دی ہوئی ہیں۔
شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ میں جو ملک کے حالات دیکھ کر آیا ہوں آپ اور میں تو بادشاہوں والی زندگی گزار رہے ہیں۔ سابق کھلاڑی اور ہوپ ناٹ آؤٹ کے بانی کا مزید کہنا تھا کہ اللہ سے نیت کریں کہ اللہ مجھے اس قابل بنا کہ میں انسانیت کی خدمت کر سکوں۔ آپ جیسی نیت کرو گے اللہ آپ کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرے گا۔