کیا آپ کو معلوم ہے ساگ کھانے سے کیا ہوتا ہے؟ جانیئے سردیوں میں کھائے جانے والے مزیدار ساگ کھانے کے فائدے اور کچھ نقصانات

ہماری ویب  |  Nov 24, 2021

ساگ کھانے کا مزہ ہی کچھ الگ ہے۔ سردی کے موسم کا انتظار لوگ ساگ کھانے کے لئے کرتے ہیں۔ سرسوں کا ساگ ہو یا بتھوے کا دونوں ہی بہت صحت مند ہیں۔ ہم لوگ بیسن کی روٹی، پراٹھوں یا مکئی کی روٹیوں کے ساتھ ساگ کو مزے سے کھاتے ہیں۔ آج hamariweb.com میں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں ساگ کے کچھ ایسے فائدے جو جان کر آپ بھی اس کو کھانا پسند کرتے ہیں:

فائدے مند کیوں

ساگ کے ایک کپ میں 196 کیلوریزپائی جاتی ہیں جبکہ 613 ملی گرام سوڈیم، 839 ملی گرام پوٹاشیم، 5.2 گرام پروٹین، 9.7 گرام کاربوہائیڈریٹس پائےجاتےہیں اوروٹامن اے 205 فیصد،وٹامن سی 134 فیصد، 19 فیصد کیلشیم،اور 33 فیصد آئرن پایا جاتا ہے

٭ فائدے:

٭ حاملہ خواتین:

ساگ میں فولیٹ ایسڈ ہوتے ہیں جو حاملہ خواتین کے لئے کھانا بہت فائدے مند ہے۔ اس سے ان کی صحت بھی اچھی ہوتی ہے اور پیدا ہونے والا بچہ بھی صحت مند ہوتا ہے۔

٭ کولیسٹرول:

ہائی بلڈ کولیسٹرول میٹابولک ڈس آرڈر کی وجہ سے ہوتا ہے اور ساگ اس کو تیزی سے کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔

٭ جلد:

ساگ کھانے سے خشک جلد بھی پھٹنے سے بچتی ہے اور یہ گرتے بالوں کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ سردی میں پھٹنے والی جلد کے تمام مسائل کا حل ساگ ہے۔

٭ آئرن کی کمی:

ساگ آپ کو آئرن کی کمی سے بچاتا ہے۔ یہ خون میں موجود ہیموگلوبن کو اس قدر بڑھا دیتا ہے کہ آئرن کی کمی بھی دور ہو جاتی ہے اور خون کی کمی بھی نہیں ہوتی۔

٭ قبض:

اکثر لوگوں کو سردی میں زیادہ کھانے کی وجہ سے قبض ہوجاتی ہے یا جن کو مستقل قبض کا مسئلہ ہے وہ ساگ کھانا بالکل نہ بھولیں۔ یہ غذا ان کی قبض کو کنٹرول کرنے میں بہت مدد دیتی ہے۔

٭ جگر:

جگر کی مضبوطی اور اس میں ہونے والی پتھریوں کو بذریعہ پخانہ ختم کرنے میں ساگ بہت فائدے مند ہے۔ آپ بھی اس کا استعمال ضرور کریں۔

بتھوے کے ساگ کے فائدے:

*بتھوے کے پتوں میں فائبر بڑی تعداد میں ہوتا ہے ۔ یہ قبض اور بواسیر کے مسئلے سے بچاتا ہے۔ بتھوا خون صاف کرتا ہے ۔ یہ آنتوں کے کیڑوں کو مارنے کے لیے بہترین دو ا کا کام کرتا ہے ۔ اس سے بھوک بڑھتی ہے لیکن یہ وزن کو نہیں بڑھاتا۔

نقصان

ساگ کو روزانہ کھانے سے گریز کریں اس سے معدہ خراب بھی ہوسکتا ہے۔ بعض لوگوں کو دل کی دھڑکن کم زیادہ ہونے کے مسائل ہوتے ہیں یا پھر بلڈ پریشر تیزی سے گھٹتا اور بڑھتا ہے وہ اس کو کھانے سے گریز کریں۔
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More