میں جب والدین کی جائے نماز کی طرف گیا، تو وہ ان کے آںسوؤں سے بھیگی ہوئی تھی ۔۔ جانیے شاہد آفریدی والدین کے انتقال کے بارے میں بتاتے ہوئے افسردہ ہو گئے

ہماری ویب  |  Nov 17, 2021

شاہد آفریدی کا شمار پاکستان کی مشہور شخصیات میں ہوتا ہے۔ اگرچہ شاہد آفریدی میڈیا پر کافی چرچہ میں رہتے ہیں مگر ان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جس نے انہیں ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ہماری ویب ڈاٹ کام ایک ایسی ہی خبر لے کر آئی ہے جس میں آپ کو شاہد آفریدی کے اس انٹرویو کے بارے میں بتائے گی۔

شاہد کی آفریدی کی جانب سے وسیم بادامی کو انٹرویو دیا گیا تھا جس میں وہ اس مشکل وقت کے بارے میں بتا رہے تھے جب والد کا کاروبار اچانک بند ہو گیا تھا اور مقروض ہو گئے تھے۔ شاہد کہتے ہیں کہ ہم متوسط طبقے سے تعلق رکھتے تھے، والد ایک اچھے انٹرپرینیور تھے مگر کسی کے مشورے پر سارا پیسہ اسٹاک ایکسچینج میں لگا دیا۔ اور ایک دن جب ہم سو کر اٹھے تو سارہ پیسہ ڈوب چکا تھا۔
1996 میں والد کے ایک کروڑ روپے ڈوب گئے تھے، اس وقت 1 کروڑ روپے کافی زیادہ ہوا کرتے تھے۔ جب کاروبار ختم ہوا تو والد کافی پریشان تھے۔ شاہد بتاتے ہیں کہ میں نے والد اور والدہ کو رات کے اندھیرے میں جائے نماز پر اللہ کے حضور گڑ گڑا کر دعائیں مانگتے دیکھا۔ میں چھپ چھپ کر والدین کو روتا ہوا دیکھتا تھا۔ جب میں ان کے جانے کے بعد جائے نماز کے پاس جاتا تھا تو جائے نماز ان کے آنسوؤں سے بھیگی ہوئی تھی۔ والدین کو دیکھ کر ایک ہی دعا کرتا تھا کہ یا اللہ کرکٹ کے ذریعے ہی ہماری مدد کردے۔ شاہد کہتے ہیں کہ وہ وقت ایسا تھا جس نے میرے اندر کے انسان کو جگایا۔ میں اپنے ماضی کو کبھی نہیں بھول سکتا ہوں۔
شاہد بتاتے ہیں کہ والدین کی مدد کو کئی رشتہ دار آئے لیکن انہوں نے مشکل وقت میں کسی کی مدد نہیں لی بلکہ کہا کہ جس نے ہمیں اس مشکل میں ڈالا ہے وہی اس مشکل کو ختم بھی کرے گا۔ یہی ہمارا ایمان ہے۔ وہ جس طرح اللہ کے آگے روتے تھے تو انہوں نے کسی کو اپنا ذریعہ مدد نہیں بنایا۔ جب ہم کراچی آئے تو والد نے بے حد محنت کی تھی۔ گھر بنایا، کاروبار کیا مگر جب اچانک ایک دم سب چلا جائے تو مشکل ہوتی ہے۔
لیکن ان سب میں ایک ایسا لمحہ بھی تھا جس نے مجھے ہلا کر رکھ دیا تھا وہ والد کا انتقال کا لمحہ تھا۔ والد 7 سال تک کینسر سے لڑ رہے تھے، اس دوران چھوٹا بھائی کافی حد تک والد کی خدمت کرتا رہا تھا۔ لیکن شاہد کہتے ہیں کہ والد کی موت کے لیے اس لیے بھی تیار تھے کہ وہ کینسر جیسے مرض میں مبتلا تھے، ہم ذہنی طور پر ہم تیار تھے کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر والدہ کا انتقال شاہد آفریدی کے لیے شدید دردنک لمحہ ثابت ہوا تھا۔ شاہد آفریدی کی والدہ ظہر کی نماز پڑھ کر دوپہر کو کچھ دیر آرام کرنے کے لیے سو گئی تھیں لیکن وہ دوبارہ نہیں اٹھیں۔ والدہ کے اچانک انتقال نے شاہد کو توڑ کر رکھ دیا تھا۔ شاہد کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا کچھ ہو سکتا ہے۔
شاہد بتاتے ہیں کہ والدہ ہر لمحہ اللہ سے دعا کرتی تھیں کہ مجھے کسی کا محتاج نہ بنانا۔ جبکہ وہ انتقال والے دن بھی مکمل طور پر صحتیاب تھیں، دادی کو خود نہلایا، دھلایا۔ شاہد والدہ کے انتقال کے وقت وہ لاہور میں ڈبل وکٹ میچ کھیل رہے تھے جب انہیں بھائی نے بتایا کہ کسی کو حادثہ پیش آیا ہے، آپ آجاؤ۔ بھائی نے والدہ کا نہیں بتایا مگر مجھے محسوس ہو رہا تھا کہ والدہ کے ساتھ کچھ ہوا ہے۔ یہی بات میں نے اہلیہ کو ہوائی جہاز میں کہی تھی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More