ایک بار اہلیہ کی وجہ سے ٹی وی توڑ دیا تھا کیونکہ ۔۔ جانیے شاہد آفریدی نے کس وجہ سے اپنا غصہ ٹی وی پر اتارا؟ دیکھیے ویڈیو

ہماری ویب  |  Nov 09, 2021

پاکستانی اکثر بھارتی ڈراموں کو کافی پسند کرتے ہیں، لیکن یہی ڈرامے پاکستانی معاشرے کو بھی تباہ کر رہے ہیں۔ ایک ایسی ہی مشہور شخصیت نے گھر میں یہ ڈرامے دیکھنے پر کس طرح رد عمل دیا آپ جان کر حیران رہ جائیں گے۔ ہماری ویب ڈاٹ کام ایک ایسی خبر لے کر آئی ہے جس میں شاہد آفریدی کے غصے سے متعلق بتائے گی۔

شاہد آفریدی ایک ایسے انسان ہیں جو کہ ہمیشہ ہی اپنے دلچسپ انداز کی بدولت جانے جاتے ہیں، بوم بوم آفریدی کے حوالے ایک بات یہ بھی مشہور ہے کہ وہ جو محسوس کرتے ہیں اس کا اظہار کر دیتے ہیں جیسے کہ جب ایک رپورٹر نے ان سے میچ پرمانس خراب ہونے پر سوال کیا تو انہوں نے بے جھجک کہہ دیا کہ مجھے آپ سے اسی قسم کے سوال کی امید تھی۔
مگر گھر میں آفریدی ایک خاص نظم و ضبط اور اصولوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہیں۔ ٹوئیٹر پر ایک ویڈیو کافی چرچہ میں ہے جس میں آفریدی ندا یاسر کے پروگرام میں مدعو تھے۔
شاہد آفریدی سے جب غصہ سے متعلق پوچھا گیا تو بوم بوم آفریدی نے اپنی زندگی کا ایک قصہ سنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ایک مرتبہ ٹی وی توڑ چکا ہوں اور وہ ٹی وی بھی اہلیہ کی وجہ سے توڑا تھا۔ میں ہمیشہ اہلیہ کو کہتا ہوں کہ جب کبھی بھارتی ڈرامے دیکھو، تو اکیلے میں دیکھو، بچیوں کے سامنے مت دیکھا کرو۔ ویسے وہ ٹی وی بہت کم ہی دیکھتی ہیں۔ شاہد آفریدی کو بھارتی ڈراموں میں دکھائے دیے جانے والے کچھ مناظر بالکل بھی پسند نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اس حوالے سے غصہ ہو جاتے ہیں۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ایک دن جب میں گھر میں داخل ہوا تو میری بیٹی ٹی وی دیکھ رہی تھی اور بھارتی ڈرامہ چل رہا تھا، اس ڈرامے میں ایک عورت آرتی اتار رہی تھی۔ شاہد جب یہ بات کر رہے تھے تو ان کے چہرے پر غصہ جھلک رہا تھا، اندازہ ہو رہا تھا کہ وہ ان چیزوں کو برداشت نہیں کرتے ہیں۔
شاہد آفریدی نے جب بیٹی کو آرتی والے مناظر دیکھتے ہوئے پایا، تو اپنی کہنی سے ہی ایل سی ڈی کو توڑ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہنی مار کر ایل سی ڈی کو دیوار کے اندر کر دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More