آج کا میچ جیت جاؤ، سیرینہ ہوٹل کے پانچویں فلور پر کھانا کھلاؤں گا ۔۔ افغانستان اور نیوزی لینڈ کے میچ پر بننے والے دلچسپ میمز سوشل میڈیا پر وائرل، دیکھیے

ہماری ویب  |  Nov 07, 2021

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا جادو سر چل کر بول رہا ہے اور آج ہونے والا مقابلہ اس لیے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پڑوسی ملک کے مستقبل کا فیصلہ یہی میچ کرے گا۔ میچ تو روز ہی رہے ہیں مگر میمز کا سلسلہ اس ورلڈ کپ کے لمحات کو مزید یادگار بنا رہا ہے۔ ہماری ویب ڈاٹ کام آج افغانستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کے دوران وائرل ہونے والے میمز آپ تک پہنچائے گی اور بتائے گی کہ صارفین نے کس طرح میمز کو انجوائے کیا۔

پہلی تصویر میں آج کے میچ کی صورتحال کو بتایا گیا ہے، ویرات کوہلی افغان بالر راشد خان سے کہہ رہے ہیں کہ جانی آج کا میچ کسی بھی طرح جیت جاؤ، پھر میری طرف سے کابل کے سیرینہ ہوٹل کے پانچویں فلور پر دعوت ہوگی۔ شاید یہ وہی سیرینہ ہوٹل کا پانچواں فلور ہے جو کہ بھارت اینکر ارناب گوسوامی کو نظر آیا تھا۔
اس تصویر میں بھارتی کھلاڑی جوکر کا روپ دھارے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب جنوبی افریقن بلے باز ہیں۔ یہ میم بتا رہی ہے کہ جنوبی افریقہ 4 میچز جیتنے کے باوجود باہر ہو گیا لیکن بھارت ٹیم جو کہ شروعاتی 4 میچز ہار چکی ہے اب امید لگائے بیٹھی ہے کہ ہم نے اسکاٹ لینڈ، افغانستان، نمیبیا کو ہرایا، ہمارا تو بنتا ہے سیمی فائنل میں جانا۔
یہ میم بھی کافی وائرل ہے جو کہ آئی ایس پی آر کا ایک نغمہ تھا جسے صارفین نے بھارتی ٹیم کے تناظر میں رکھ دیا ہے اور لکھا ہے "بڑا دشمن بنا پھرتا ہے جو بچوں سے لڑتا ہے"۔
اس تصویر میں امیتابھ بچن کا ٹوئیٹ شامل ہے جس میں امیتابھ بچن نے افغانستان ٹیم اور نیوزی لینڈ ٹیم کے آج کے میچ اور بھارت کی یقینی کامیابی پر نظر ڈالی ہے۔ لیکن نیچے ہی ایک منچلے نے ان کی ایک فلم کے سین کو اپلوڈ کیا اور لکھا کہ " سر اسی خوشی میں یہ کھیر کھائیں"
یہ تصویر آپ دیکھ کر پہلے تو ضرور ہنسے ہوں گے کیونکہ یہ سین بھارتی فلم تھری ایڈئیٹز کا ہے، لیکن یہ سین بخوبی آج کے میچ کی منظر کشی کر رہا ہے۔ اس میم میں لکھا ہے کہ وکٹس ان کی گر رہی ہیں، لیکن آؤٹ ہمارے ہو رہے ہیں۔ بڑی گہری بات کہہ دی ہے کیونکہ افغان کرکٹرز آؤٹ ہو رہے تھے اور سیمی فائنل سے بھارت آؤٹ ہو رہا تھا۔
آج کے میچ میں افغانستان بھارت کی طرف ہے اور نیوزی لینڈ کے بلے باز پاکستان کی طرف سے یہی یہ میم بتا رہی ہے۔ اور دیگر میم بھی نیچے موجود ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More