ماں کی محبت بچوں کے لئے لازوال ہے اور پھر پیدائشی بچے سے تو زیادہ لگاؤ ہوتا ہے۔ ہسپتال میں جب بچہ نرسری میں ہوتا ہے تو ماؤں کو بے چینی رہتی ہے کہ کب بچہ وہاں سے آئے گا اور میں اس کو گود میں لوں گی، جب بچے آ جاتے ہیں تو ماؤں کا دل سکون میں آ جاتا ہے۔
لیکن کچھ مائیں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کا اتنظار طویل انتظار بن جاتا ہے اور وہ بچے کو گود میں لینے کے لئے ترس جاتی ہیں۔ بالکل ایسا ہی معاملہ راولپنڈی میں پیش آیا جہاں ہولی فیملی ہسپتال میں قدرت نامی خاتون کے ہاں ایک پری میچور بچے کی پیدائش ہوئی جس کی حالت کچھ سنجیدہ تھی، اس کو نرسری میں رکھا گیا لیکن کوئی نامعلوم فرد بچے کو اغواء کرکے اس کی جگہ گُڈے کو رکھ کر چلا گیا۔
بچے کے والد شاہد کا کہنا ہے کہ ایسا پہلے کبھی نہیں سنا، یہ ہسپتال انتظامیہ کی نااہلی ہے، میں ان کے خلاف کیس کروں گا اگر میرا بچہ واپس نہ ملا تو وہیں والدہ کا کہنا ہے کہ:
'' میں نے
صبح 9 بجے بچے کو دودھ پلایا، نرسری میں ہونے کی وجہ سے وہ مجھ سے دور تھا اور نرسری میں ہی نامعلوم ملزم نے میرے بچے کواغوا کرکے بیڈ پر گڈا رکھ دیا۔ میں درخؤاست کرتی ہوں میرا بچہ واپس لادو، میری گود نہ اجاڑو، میں نے بہت انتظار کے بعد اولاد دیکھی ہے۔
''
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ:
''
بچےکی حالت سیریس ہے، میں بھی ایک ماں ہوں اور اس تکلیف کو محسوس کرسکتی ہوں، ہمیں پوری امید ہے کہ ہم بچے کو جلدی ہی بازیاب کرالیں گے، ہم نے فرائض سے غفلت برتنے پر ڈیوٹی پر موجود 6 ملازمین کو بھی معطل کردیا ہے ۔''