اگر ماں کے پاؤں کے نیچے اللہ پاک نے جنت رکھی ہے تو اللہ پاک نے انسان سے یہ بھی کہا ہے کہ تیرا والد تیرے لیے جنت کا دروازہ ہے لیکن ہمارے ہی پاکستان میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے کہ جس میں ایک والد اپنے 8 سالہ بچے کو بجلی کی تار سے کرنٹ لگاتا ہے ۔ یہ معصوم بچا گلیوں میں روتا پھرتا ہے اور لوگوں سے فریاد کرتا ہے کہ کم از کم ایک چٹائی مجھ سے خرید لو ورنہ میرا ابو مجھے کرنٹ لگا لگا کر مار دے گا۔
اس بچے کا نام ہے الہام اور یہ نڑیاں گاؤں نزد ابوبکر مسجد کے پاس کا رہنے والا ہے اس بچے کے چہرے پر کرنٹ لگنے کے علاوہ اور بھی تشدد کے نشانات واضح ہیں۔ یہ افسوسناک واقعہ ایک یوٹیوبر سامنے لیکر آئیں ہیں جنہیں یہ بچہ روتا ہوا ایک سڑک پر نطر آیا تو یہ روک گئے اور پوچھا کہ کیوں رو رہے ہو تو معصوم کا دل بھرا ہوا تھا پہلے سے ہی تو اس نے ساری کتھا سنا دی۔
یہاں یہ بھی واضح کردینے کی ضرورت ہے کہ بچے الہام نے کہا کہ میر ا والد مجھے پاؤں پر بجلی کی تار سے کرنٹ لگاتا ہے۔
مزید یہ کہ یوٹیوبر پہلے یہ سمجھے کہ بچے کا سوتیلا باپ ہوگا جو ایسا کرتا ہے تو بچے سے پوچھا کہ کہیں آپکی امی نے دوسری شادی تو نہیں کی اور یہ آپکا اپنا والد ہے جس پر روتے ہوئے ہی معصوم پھول نے بتایا کہ جی ہاں یہ میرا سگا باپ ہے۔
اس کے علاوہ الہام نامی اس بچے نے یہ بھی بتایا کہ ہم پختون ہیں جبکہ میرا والد خود بھی یہی چٹائی کا کام کرتا ہے اور کہتا ہے کہ کم از کم ایک تو چٹائی بیچ کر ہی گھر آنا ورنہ نہیں آنا اور آئے تو تمہیں کرنٹ لگاؤں گا۔