ماں کی محبت چھوٹا بچہ بھی اتنی ہی کرتا ہے جتنا ایک سمجدار اور بالغ بچہ کرتا ہے۔ کچھ بچے اپنی ماں کی اتنا کہنا مانتے ہیں کہ انہیں یاد رہتا ہے کہ والدہ نے کب اور کیا کہا پھر اسی نصیحت پر عمل کرتے ہیں۔
ایسے ہی ایک بچے کی کہانی ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں جس کے والد بھی روزانہ دیہاڑی پر کام کرتے ہیں اور والدہ بھی صفائی کا کام کرتی ہیں، اسد ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اس کے چھ بھائی بہن ہیں یہ 9 سال کا ہے اور سب سے بڑا ہے، پیدائشی طور پر پولیو تھا جس کی وجہ سے ٹانگوں سے معذور ہوچکا ہے۔
اس کی والدہ کی خواہش ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ حج کریں۔ اسد اسی خواہش کی تکمیل کے لئے معزوری میں بھی دن رات محنت کرکے کماتا ہے اور اپنے چھوٹے بھائی کو بھی اپنے ساتھ رکھتا ہے۔
اسد کہتا ہے کہ میں معذور ہوں میرے ٹھیلے پر لوگ آتے ہیں اور مجھے فری میں بھی پیسے دیتے ہیں ترس کھا کر لیکن میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ مجھ سے اتنے روپے کی چیز لے لو ترس نہ کھاؤ میری ماں کہتی ہے جو خود کما کر کھائے اسے اللہ پسند کرتا ہے اس لئے میں ہر حال میں خوش رہتا ہوں کم سے کم میں بھیک مانگنے والوں سے تو اچھا ہوں۔