جب بھی کسی غیر ملکی کے زہن میں ملک پاکستان کانام آتا ہے تو وہ سوچتا ہے کہ پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے لیکن ہم آج آپکو وہ باتیں بتائیں گے جن کے بعد آپکو یقین ہو جائے گا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور یہاں کے لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں۔ یہ سب وہ باتیں ہیں جو ایک انگریز نے پاکستان کے دورے کے دوران کیں۔ آئیے جانتے ہیں۔
پاکستان بہت سستا ملک ہے:
پاکستان ایک بہت سستا ملک ہے جہاں ٹرانسپورٹ رہائش اور کھانا اتنے سستے داموں میں مل جاتا ہے کہ انسان کو یقین ہی نہیں آتا ۔اور تو انگریز کہتا ہے کہ جب ہم ایک ہوٹل پر اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ بیٹھے تو ہوٹل مالک نے مجھے دیکھ کر ہم سے کھانے کے پیسے نہیں اور کہا آپ ہمارے مہمان ہو ،آپ سے پیسے نہیں لیں جبکہ پیسے میں نہیں میر ایک پاکستانی دوست دے رہا تھا۔
پاکستان کی تعریفیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی لیے دنیا پاکستان گھومنے کیلئے بہت آتی ہے کیونکہ جب ہم آئیرپورٹ سے آئے اور جب اپنے وطن واپسی کیلئے ائیرپورٹ گئے تو بھی ہم سے کسی نے پیسے نہیں لیے۔
خوبصورت ملک :
بلوچستان کی ساحلی پٹی گڈانی جاتے ہوئے یہ انگریز کہتا ہے کہ پاکستان اس دنیا کا انتہائی خوبصورت ترین ملک ہے کیونکہ اس کے پا س صرف خوبصورت پہاڑی علاقے ہی نہیں بلکہ حسین سمندر بھی ہے جو کسی نعمت سے کم نہیں۔
لوگ پڑھے لکھے ہیں:
کسی ملک میں جب بھی کوئی جائے تو اسے زبان سمجھنے میں ہی ادھی زندگی لگ جاتی ہے لیکن پاکستان وہ ملک ہے جہاں کے لوگ بہت پرھے لکھے ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں سے بات چیت کرنا بہت آسان ہے کیونکہ یہاں انگریزی زبان بہت زیادہ بولی اور سمجھی جاتی ہے۔
یہ لوگ مہمان نواز ہیں دہشت گرد نہیں:
انگریز کے الفاظ ہیں کہ میں نے بچپن سے سنا کے پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے لیکن ایسا کچھ نہیں یہاں ، انگریز نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ جب میں دوسرے ممالک میں جاتا ہوں تو لوگ مجھے وہاں کسی نہ کسی طرح تنگ کرتے ہیں لیکن پاکستان میں ایسا کچھ نہیں جس بھی جگہ پاکستان میں گیا لوگ مجھے اپنے گھر لے جاتے کھانا کھلاتے اور میرے ساتھ تصاویر کھینچواتے جو کہ ایک بہت اچھا عمل ہے۔
پاکستانی بازار:
انگریز نے لاہور اور کراچی سمیت ملک کے کئی بازار بھی گھومے پھرے جس سے اسے یہ معلوم ہوا کہ پاکستان کے بازاروں میں ہر شام اتنے لوگ شاپنگ کرنے آتے ہیں تو یوں لگتا ہے کہ ہر روز کوئی نہ کوئی انکا مذہبی تہوار ہی ہے۔
پاکستانی کھانے:
پاکستانی کھانے کھاتے وقت انگریز کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں آپکو اندازہ نہیں ہے کہ آپ کے ملک کے کھانے کس قدر لذیز ہیں اور کہا کہ یہاں ہر کوئی ایک دوسرے سے کافی مختلف چیزیں بیچ رہا ہے، کہیں چائے بن رہی ہے تو کہیں باربی کیو بن رہا ہے اور تو اور کہیں چاٹ مل رہی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھیہ کہا کہ یورپ میں ایسا نہیں کیونکہ وہاں ہر چیز کی مارکیٹس الگ الگ ہیں۔
واضح رہے کہ اپنے ملک واپس جا کر انہوں نے پاکستان کی تعرریف میں یہ الفاظ کہے، یہ انگریز پیشے کے لحاظ سے ایک یو ٹیوبر ہے جو لوگوں کو حقیقت بتاتا ہے کہ اصل بات کیا ہے جو بات کسی بھی ملک یا کسی بھی شخص کی خلاف جھوٹ ہی مشہور ہو جائے تو۔ یو ٹیوب اور فیس بلک پر انکا پیچ اور چینل "ادر سائیڈ آف ٹروتھ" کے نام سے موجود ہے جس میں بے شمار اس طرح کی ویڈیوز موجود ہیں۔