یہ آدمی قبر کے اندر سے سوالوں کا جواب دیتا ہے ۔۔ 40 دن قبر کے اندر زندہ رہنے والے جعلی پیر کو کیسے پکڑا؟ جانیں انکی حیران کن کہانی

ہماری ویب  |  Sep 08, 2021

جادو ٹونے کا کام پاکستان میں دن بہ دن زور پکڑتا جا رہا ہے کیونکہ اس کام میں کچھ محنت نہیں کرنی پڑتی صرف و صرف آپ کو تھوڑا بہت حاضر دماغ ہونا چاہیے اور پھر آپ کا کاروبار ہمیشہ اچھا ہی چلے گا ۔اس بات کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک گاؤں میں پیر صاحب نے اپنے آپ کو 40 دن تک قبر میں بند کرے رکھا۔

اس کے بعد جب انکے مرید اس قبر پر آتے اور انہیں پکارتے تو وہ انہیں اندر سے جواب دیتے صرف ان سے بات نہیں کرتے بلکہ انہیں اس بات کا یقین بھی دلاتے کہ آپ کی فلاں فلاں دعا قبول ہو جا ئے گی۔ بس پھر کیا تھا یہ تمام باتیں سننے کے بعد ان کے مریدوں نے یہ بات جہاں جہاں ممکن ہو سکا پنجاب میں پھیلا دی کہ ہمارے پیر صاحب قبر میں سے بھی ہمارے باتیں سنتے ہیں اور مرادیں پوری کرتے ہیں۔

اور پھر اپنے حالات سے پریشان لوگ انکی قبر پر آنا شروع ہو گئے اور پیر صاحب ان لوگوں کے ساتھ بھی اسی طرح پیش آتے ، اور لوگ انہیں ڈھیر ساری نیاز اور پیسے دے کر جاتے، جن سے ان پیر صاحب کا گزر بسر ہوتا رہتا۔ لیکن جب یہ بات پنجاب پولیس کو معلوم ہوئی تو انہوں نے فوراََ موقع پر پہنچ کر قبر کی کھدائی شروع کر دی۔

جب قبر کھودی گئی تو دیکھا گیا کہ پیر صاحب اندر آرام سے بستر پر لیٹے ہوئے ہیں اور کھانے پینے کے برتن بھی ساتھ میں رکھے ہوئے ہیں صرف یہی نہیں بلکہ پینے کا پانی بھی ساتھ میں رکھا ہوا ہے۔ پہلے تو جب انہیں پنجاب پولیس نے باہر آنے کو کہا تو یہ نہ آئے اور بہانے لگانے لگے لیکن جب انہیں کہا کہ آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا تو پھر یہ اس شرط پر قبر سے باہر آئے کہ آپ سب لوگ پیچھے ہٹ جاؤ میں خود باہر آؤں گا۔

اب یہاں یہ بات بھی واضح کر دینا بہت ضروری ہے کہ یہ قبر نہیں بلکہ ایک قبر نما کمرہ تھا جس کا چھت لکڑیاں رکھ کر تعمیر کیا گیا تھا اور اس چھت پر ایک بڑا سا پلاسٹ پھیلا کر تھوڑی سی مٹی ڈال دی گئی تھی تا کہ لوگوں کو یہ احساس ہو کہ یہ قبر ہے یہی نہیں بلکہ اس قبر میں بجلی کا انتظام بھی موجود تھا اس کے علاوہ اس میں قبر نما کمرے سے باہر اور اندر جانے کیلئے سیڑھیاں بھی موجود تھیں۔

جبکہ یہ جعلی پیر عموماََ انہی سیڑسیوں سے باہر اور اندر آتے جاتے تھے۔ البتہ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ پیر صاحب کو قبر کے اندر یہ سب کھانے پینے کی چیزیں کون پہنچاتا تھا؟

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More