یہ دل کی آنکھوں سے دیکھ کر نوٹ پہچان لیتے ہیں کہ نوٹ کون سا ہے ۔۔ یہ نابینا پھل فروش کون ہے جو 500 روپے کما کر بھی اللہ کا شکر ادا کرتا ہے؟

ہماری ویب  |  Sep 06, 2021

محنت یہ وہ ہنر ہے جو بیشتر افراد جانتے ہیں نہیں ہیں، ہماری اس دنیا میں کئی لوگ ایسے ہیں جو محنت کر کے کھانے میں توہین جبکہ مانگ کے کھانے کو برا نہیں جانتے یہی وجہ ہے کہ ملک پاکستان میں ہر طرف بھکاریوں کی بھرمار نظر آتی ہے۔

لیکن ہم آج آپکو کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک نا بینا افراد سے ملوائیں گے جو 22 سالوں سے کراچی میں ریڑھی پر فروٹ بیچ رہا ہے۔

نابینا پھل فروش بھیک نہیں مانگتا بلکہ حق حلال کی روزی کما کر اپنے بچوں کو پالتا ہے پچھلے 22 سالوں سے یہ کام کرنے والے اس نابینا شخص کا نام محمد صابرعلی صابری ہے جن کا تعلق خیبر پختونخواہ سے ہے لیکن 22 سالوں سے کراچی میں ہی مقیم ہیں ۔جوانی میں تو انہوں نے یہ کام بڑی پھرتی سے کیا لیکن اب وہ ہمت نہیں رہی جو جوانی میں تھی ، پھر بھی انکا عزم و حوصلہ بلند ہے۔ اور روزانہ 500 روپے دیہاڑی کما لیتے ہیں جس سے گھر کا گزر بسر تو مشکل سے ہوتا ہے مگر اللہ کے دیے ہوئے رزق میں گزارا کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ یہاں آپکو یہ بات بھی بتاتے جائیں کہ وہ کہتے ہیں نہ کے اللہ پاک جب کسی سے اس کے جسم کے کسی حصے کی طاقت لے لیتا ہے تو جسم کے دوسرے حصوں میں خصوصی طاقت پیدا کر دیتا ہے تو محمد صابر علی صابری کو بھی اللہ پاک نے یہ خوبی عطا کی ہے کہ وہ آنکھیں نہ ہونے کے باوجود بھی اپنے دل کی آنکھوں سے دیکھتا ہے اور جو بھی نوٹ اسے فروٹ خریدنے کے بعد دیے جائیں اسے پکڑتے ہی پہچنا جاتے ہیں کہ یہ نوٹ 100 روپے کا ہے یا پھر 1000 روپے کا ہے۔

مزید یہ کہ اپنی زندگی سے انتہائی خوش یہ نابینا پھل فروش ہے تو انسان ہی کبھی کبھی پریشان ہو ہی جاتا ہے اور شکوہ بھی کر بیٹھتا ہے اور وہ شکوہ کیا ہے جانتے ہیں محمد صابر علی صابری کی ہی زبانی ، یہ کہتے ہیں کہ ملک کے تمام نابینا افراد کی طرح انہیں بھی وظیفہ ملتا تھا۔ اور یہ وظیفہ 18 ہزار روپے تھا جو 3 ماہ بعد ملتا تھا لیکن عمران خان کی حکومت میں اب وہ بھی ختم ہو گیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More