3 سال ایک بھکاری کی طرح رہے۔۔۔ جانیے بھارتی جاسوس کو پکڑنے والے اس گمنام سپاہی کے بارے میں وہ باتیں جو آپ نے بھی کبھی نہیں سنی ہوں گی

ہماری ویب  |  Sep 06, 2021

جس وقت آپ اپنے بستر پر پُرسکُون نیند سو رہے ہوتے ہیں تب کوئی جوان سرحد پر دشمنوں سے آپ کی حفاظت کیلئے ہمیشہ بیدار رہتا ہے۔ لیکن کچھ دشمن ایسے بھی ہوتے ہیں جو ملک کے اندر موجود ہوتے ہیں، جبکہ ہمیں اس بات کی خبر تک نہیں ہوتی۔ ایسے دشمنوں کیلئے ہماری حفاظت پر مامور وہ ایسے خفیہ سپاہی بھی ہوتے ہیں جن کی قربانیاں ہمیں بڑے بڑے حادثات سے محفوظ رکھتی ہیں۔

یومِ دفاع پاکستان، ان عظیم جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے جنہوں نے پاکستان کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے

ہم آپ کو آج ایسے ہی ایک سپاہی کے بارے میں بتائیں گے جنہوں نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پکڑنے میں مدد کی تھی۔ وہ خفیہ سپاہی کیپٹن قدیر احمد تھے، جنہیں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نے صوبہ بلوچستان میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے لیے تعینات کیا تھا-

کیپٹن قدیر احمد ایک انتہائی امیر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ لیکن انہوں نے اپنے خاندان کی خواہشات کے برعکس فوجی کیریئر کا انتخاب کیا۔ جہاں آئی ایس آئی نے اس کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنے ونگ میں شامل کر کے صوبہ بلوچستان بھیجا۔

کیپٹن قدیر احمد ایک انتہائی امیر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ لیکن انہوں نے اپنے خاندان کی خواہشات کے برعکس فوجی کیریئر کا انتخاب کیا۔ جہاں آئی ایس آئی نے ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنے ونگ میں شامل کر کے صوبہ بلوچستان بھیجا۔

جاسوسی کے الزام میں پکڑے جانے والے کلبھوشن یادیو انڈین نیوی کے حاضر سروس آفیسر ہیں جو کہ انڈین نیوی سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ساتھ منسلک ہوگئے تھے۔ اور پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کیلئے دہشت گردوں کو مالی مدد فراہم کررہے تھے- پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے کلبھوشن یادیو کی کاروائیوں کو روکنے اوراسے جڑ سے اکھاڑنے کیلئے خاموشی کے ساتھ انتہائی خفیہ آپریشن کا آغاز کیا جس کی کمان کیپٹن قدر احمد کو دی گئی۔

کیپٹن قدیر احمد نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کو پکڑنے کیلئے تین سال تک صوبہ بلوچستان کے اس علاقے میں جہاں کلبھوشن یادیو کی سرگرمیاں جاری تھیں وہاں کے کوڑے دانوں میں ایک بھکاری کے طور پر زندگی گزارتے رہے۔

بھارتی جاسوس کو شک نہ ہو کہ اس پر نظر رکھی جارہی ہے، کیپٹن قدر احمد فٹ پاتھ پر سویا کرتے تھے۔ 3 مارچ 2016 کو جب کلبھوشن یادیو جو کہ اپنے فرضی نام حسین مبارک پٹیل کے ساتھ پاکستان میں ایران کے راستے سے داخل ہورہا تھا، تب کیپٹن قدر احمد نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر کلبھوشن کو گرفتار کیا اور اس طرح بھارتی جاسوس کے اس نیٹ ورک کے بُرے ارادوں کو کُچَل دیا اور اپنے مشن میں سرخرو ہوگئے

تاہم 3 جون 2018 کی رات کو کیپٹن قدیر احمد اپنی ڈیوٹی سے بیمار بیٹی کو دیکھنے جارہے تھے تب ہی اچانک ایک کار حادثے میں شہید ہوگئے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More