اب شوہر کو مکان سمیت حق مہر میں لکھی گئی ہر چیز بیوی کو دینی ہوگی کیونکہ ۔۔ عدالت نے مردوں کو کیا فیصلہ سنا دیا

ہماری ویب  |  Jul 02, 2021

لاہور ہائیکورٹ کے جج انور حسین نے تاریخی فیصلہ سنا تے ہوئے کہا کہ حق مہر میں لکھی گئی کس بھی چیز سے شوہر کو استشنیٰ نہیں دیا جا سکتا ہائی کورٹ نے حق مہر میں لکھا گیا پانچ مرلے کا گھر بیوی کو دینے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کیلئے شوہر کی اپیل مسترد کردی۔

درخواست گزار محمد قیوم کی درخواست کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی اور فیصلہ سنایا کہ نکاح نامے میں حق مہر کے خانے میں درج چیزیں اگر بیوی کو دینے کا وقت متعین نہیں تو شوہر بیوی کی ڈیمانڈ پر اسے دینے کا پابند ہے ،مسلم شادی کی روح کے مطابق بیوی کو اس کا مہر دینا قرآن و حدیث کی روشنی میں فرض ہے ۔

حق مہر شادی کے وقت دینا فرض ہے تاہم فریقین کی رضامندی سے اس میں تاخیر بھی ہوسکتی ہے،آرڈیننس کے تحت شادی ایک سول معاہدہ ہے اور اسے رجسٹرڈ کروانا ضروری ہے اور موجودہ کیس میں نکاح نامے کے کالم 16میں مکان کے حوالے سے بات کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ یہ بات درست ہے کہ مکان کے انتقال کے حوالے سے کچھ نہیں لکھا گیا جو متنازع ہے، سپریم کورٹ کے قوانین میں نکاح نامے کے کالم انڈر ٹیکنگ (حلف نامہ)ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شوہر اس بات کا پابند کہ نکاح نامے کے کالم 13سے 16 میں درج چیزیں بیوی کو دے،جبکہ اس موقع پر ٹرائل کورٹ کی فائنڈنگ میں مداخلت نہیں کی جا سکتی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More