لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے بم دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پرآ گئی ہے اور اس رپورٹ کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے زریعے کیا گیا اور دھماکے میں 15 سے 20 کلو وزنی دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور ریموٹ کنٹرول ڈیوائس میں غیر ملکی ساختہ کیل، بال بیرنگ اور دیگر بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔
دھماکے کی جگہ پر 3 فٹ گہرا 8 فٹ چوڑا گہڑا پڑا اور 100 مربع فٹ سے زائد رہائشی علاقہ متاثر ہوا اور دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور اس دھماکے کا ہدف پولیس فورس تھی۔
اس افسوسناک واقعہ پر ائی جی پنجاب انعام غنی صاحب کا کہنا ہے کہ دھماکہ گاڑی میں ہوا اور پولیس بیرئیر کے باعث دہشتگرد اپنے ٹارگٹ تک نہیں پہنچ سکے آئی جی پنجاب انعام غنے نے کہا کہ پولیس پیٹرولنگ اور ناکہ بندی کی وجہ سے کم نقصان ہوا اور ہمیں 65 کے قریب تھریٹس تھے جبکہ پہلے بھی صی ٹی ڈی نے اس طرح کے کیسز کو ٹریس کیا ہے اور اب بھی اس واقعہ کی مکمل تحقیقا ت سی ٹی دی ہی کرے گی۔
واضح رہے کہ جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں 3 افراد اخمی اور 24 زخمی ہو ئے اور اس واقعہ پر وزیراعلیٰ پنجاب عچمان بزدار نے صوبے بھر کے تمام اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی ہے ۔