چہرے اور جسم کے بال خواتین کے لئے بال نہیں وبال کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان بالوں کو ختم کرنے کے لئے بہت سے تکلیف دہ طریقے استعمال کرنے پڑتے ہیں مثلاً تھریڈنگ، ویکسنگ وغیرہ جبکہ ڈاکٹر شائستہ لودھی کا اپنے میڈیکل سینٹر میں بنائی گئی ویڈیو میں کہنا ہے کہ یہ طریقے انتہائی تکلیف دہ ہونے کے ساتھ ساتھ زیادہ دیرپا اثر بھی نہیں رکھتے اور چند ہفتوں میں ہی بال واپس آجاتے ہیں۔
ڈاکٹر شائستہ، شائستہ لودھی میڈیکل سینٹر سے اکثر صحت کے مسائل سے متعلق معلوماتی وڈیوز بناتی ہیں جن میں لوگ سوال جواب بھی کرسکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شائستہ نے کہا کہ مائیں گھروں میں بچیوں کو آٹے کا ابٹن لگاتی ہیں لیکن یہ طریقہ بھی کارآمد نہیں ہے کیونکہ کچھ دن بعد بال واپس آجاتے ہیں۔ نیز انھوں نے بتایا کہ بال ختم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ لیزر تھیراپی ہے جس سے بال دوبارہ واپس نہیں آتے اور کسی قسم کی کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی۔
اسی دوران ایک سوال میں کسی نے پوچھا کہ ان کی بیٹی گیارہ سال کی ہے تو کیا وہ اسے لیزر تھیراپی کرواسکتی ہیں یا کوئی سائیڈ افیکٹس ہوسکتے ہیں؟ اس پر ڈاکٹر صاحبہ نے جواب دیا کہ آج کے دور میں تمام چھوٹے بڑے آپریشن لیزر کے زریعے ہوتے ہیں جن کے کوئی سائیڈ افیکٹس نہیں ہوتے تو پھر بال صاف کرنے والا لیزر تو انتہائی بے ضرر ہے یہاں تک کے حاملہ خواتین بھی لیزر تھیراپی کرواسکتی ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر شائستہ نے کہا کہ ایک یا دو بار لیزر تھیراپی کروانے سے بال نہیں جاتے۔ بال ختم ہونے کا انحصار آپ کے بالوں کی ساخت پر ہے اس لیے لیزر کروانے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں تاکہ وہ آپ کو بہتر طرح مشورہ دے سکے۔