نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے کے مختلف واقعات کے باعث ایک دن میں 150 افراد ہلاک، جبکہ 18 زخمی ہو گئے ہیں۔دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے دفتر نے کہا ہے کہ باجوڑ کے بارشوں سے متاثرہ علاقہ سالارزئی میں امدادی سامان لے جانے والا صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر MI-17 کریش ہوگیا ہے۔ محکمہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں كے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے افراد میں 128 مرد، نو خواتین اور 13 بچے شامل ہیں۔ جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، دو خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 35 گھر وں کو نقصان پہنچا ہے۔ جس میں 28 گھروں کو جزوی اور 7 گھر مکمل منہدم ہوئے۔یہ حادثات صوبے کے مختلف اضلاع سوات، بونیر ، باجوڑ، تورغر، دیر اپر اور لوئر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ تیز بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع بونیر باجوڑ اور بٹگرام ہیں جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق بٹگرام اور نیل بند کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث 10 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 18 کی تلاش جاری ہے۔
شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے (فوٹو: اے ایف پی)
گلگت بلتستان میں ہلاکتیں
شمالی گلگت بلتستان کے علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
گلگت بلتستان ریسکیو 1122 سروس کے ایک سینیئراہلکار طاہر شاہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ غذر کے گاؤں خلتی میں سیلاب کے ملبے تلے دب کر چھ افراد ہلاک ہوئے۔
’ان میں سے چار کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور دو ابھی تک لاپتہ ہیں، جبکہ دیگر پانچ افراد زخمی ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اسی طرح غذر کی وادی اشکومان میں ایک 70 سالہ شخص اور 13 سالہ لڑکی جان سے گئے۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں بھی دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘
لوئر دیر میں موسلا دھار بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 9 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ چار زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا کے بیان کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 43 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے ہیں۔بٹگرام، نیل بند: سیلابی ریلے سے 10 افراد جاں بحق، 18 کی تلاش جاری۔ریسکیو 1122، پولیس اور مقامی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف۔#بٹگرام #سیلاب #Rescue1122 #FloodUpdate pic.twitter.com/ep72LbFsuA
— KP_Rescue1122 (@KPRescue1122) August 15, 2025
کشمیر کی صورتحالپاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے۔ مختلف واقعات میں آٹھ افراد جاں بحق جبکہ دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ متاثرہ اضلاع کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق نیلم رتی گلی میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔نیلم رتی گلی میں پھنسے ہوئے سیاحوں میں سے 500 سے زائد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔اُدھر مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ چار کو موقع پر بچا لیا گیا۔مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے (فوٹو: ریسکیو)سوات اور دیر لوئر میں شدید بارشوں کے باعث الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں دریاؤں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ بلند سیلابی کیفیت نیچے کے علاقوں کی طرف بڑھ رہی ہے اور متعدد مقامات کو متاثر کر سکتی ہے۔گلگت بلتستان میں لینڈ سلائڈنگ، سیلاب اور مڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہو گئی ہیں۔ ترجمان نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مطابق جگلوٹ سکردو روڈ پر چار مختلف مقامات پر دو دو طرفہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔