پہلے بیٹی کی موت اور پھر لاڈلے بیٹے کا دماغی مسئلہ۔۔۔ آئن سٹائن کی زندگی کی دکھ بھری داستان جو آپ کو پہلے نہیں معلوم ہو گی

ہماری ویب  |  Mar 17, 2021

دنیا کے معروف سائنسدان البرٹ آئن سٹائن جن کے فروفیشنل کیرئیر کے حوالے سے تو بہت قصے مشہور ہیں لیکن ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں آج ہم آپ کو بتائیں گے۔

آئن سٹائن کی مکمل زندگی سے متعلق تحقیق کرنے والے روزن کرینز کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی میں بہت دکھ تھے۔ آئن سٹائن کی پہلی بیوی میلووا میرک سے ان کے تین بچے تھے، پہلی بیٹی اور پھر دو بیٹے۔ بیٹی لیزرل کی زندگی تو ایک معمہ ہی بنی رہی جسے بہت سے لوگوں نے سمجھنے کی کوشش کی جبکہ بڑے بیٹے نے اپنی کہانی خود سنائی۔

آئن سٹائن کی پہلی بیٹی لیزرل کی پیدائش 1902 میں ہوئی جبکہ اس حوالے سے روزن کرینز کا کہنا ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ دو سال بعد ان کے ساتھ کیا ہوا۔ یہ بات تاریخ میں کھو گئی ہے۔

اس کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں بھی کی گئیں۔

ہوسکتا ہے کہ بچی کو کسی کو گود دے دیا گیا ہو یا وہ فوت ہوگئی ہو۔ ہمیں نہیں معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔'

آئن سٹائن پیپرز پروجیکٹ کے تحت مشہور سائندان کی زندگی سے متعلق دستاویزات اور خطوط کو محفوظ کیا گیا جبکہ ان دستاویزات کی بدولت ہی ان کی پہلی بیٹی کی پیدائش کا انکشاف بھی ہوا۔

حال ہی میں آئن سٹائن پر شائع ہونے والی کتاب 'آئن سٹائن آن آئن سٹائن' کے مصنف ہیناک گٹ فرنڈ نے بتایا ان کی والدہ میلووا سے ان کی شادی کے خلاف تھیں۔ انہیں لگتا تھا کہ میلووا کے ساتھ ان کے بیٹے کا مستقبل تباہ ہو جائے گا لیکن سچ تو یہ تھا کہ میلووا اور آئن سٹائن ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے تھے۔

آئن سٹائن کے خطوط سے نہ صرف ان کی میلووا سے محبت بلکہ اس رشتے کے خلاف ان کی والدہ کے جذبات کا بھی پتہ چلتا ہے۔

آئن سٹائن نے میلووا کو لکھا: میرے گھر والے ایسے سوگ منا رہے ہیں جیسے میں مر گیا ہوں۔ وہ وقتاً فوقتاً شکایت کرتے ہیں کہ تمہارے لیے محبت میرے لیے بدقسمتی کا باعث بنے گی۔ ان کے خیال میں تم میرے لیے ٹھیک نہیں ہو۔

جب آئن سٹائن کو مستقل ملازمت ملی تو میلووا ان کے پاس آگئی اور دونوں نے 1903 میں شادی کر لی۔

ان کا دوسرا بیٹا ہانس ایلبرٹ 1904 میں پیدا ہوا اور پھر 1910 میں ایڈورڈ کی پیدائش ہوئی۔

آئیزیکسن کے مطابق ہانس ایلبرٹ نے بتایا تھا جب میری والدہ گھر میں مصروف ہوتی تھیں تب ہمارے والد اپنا کام چھوڑ کر گھنٹوں ہمارا خیال رکھتے۔ مجھے یاد ہے کہ وہ ہمیں کہانیاں سنایا کرتے تھے اور ہمیں خاموش رکھنے کے لیے وائلن بجایا کرتے تھے۔

تاہم چھوٹے بیٹے ایڈورڈ کا بچپن مشکل تھا، وہ زیادہ تر وقت بیمار رہتے تھے۔

1917 میں ایڈورڈ کے پھیپھڑوں میں سوجن آئی تھی تو آئن سٹائن نے ایک دوست کو لکھے گئے خط میں کہا تھا میرے بچے کی صحت مجھے بہت افسردہ کر دیتی ہے۔

اس سب کے باوجود ایڈورڈ ایک اچھا طالب علم تھا اور اسے فنون لطیفہ سے دلچسپی تھی۔ وہ نظمیں لکھنے کے علاوہ پیانو بجانے میں بھی دلچسپی لیتا تھا۔

انھوں نے اپنے والد کے ساتھ موسیقی اور فلسفے پر کئی سنجیدہ مباحثے بھی کیے۔

جب آئن سٹائن سائنس کے میدان میں ترقی کر رہے تھے تو ان کے اپنی بیوی سے تعلقات خراب ہونا شروع ہو گئے۔ حالات اس وقت مزید خراب ہوئے جب آئن سٹائن کا اپنی کزن سے معاشقہ شروع ہو گیا۔

سنہ 1919 کو دونوں میں طلاق ہو گئی۔

گٹ فرنڈ کے مطابق آئن سٹائن کے لیے اپنے بچوں سے دور رہنا بہت مشکل تھا، اسی وجہ سے انہوں نے اپنے دونوں بچوں سے تعلقات مضبوط رکھنے کی کوشش کی۔ روزن کرینز کا بھی یہی کہنا ہے کہ انہیں اپنے بچوں سے بہت پیار تھا۔ ٹائم نکال کر وہ ان سے ملاقات کے لیے آیا کرتے تھے۔

1932 میں آئن سٹائن کے چھوٹے بیٹے ایڈوڑ کو سوئٹزرلینڈ کے ایک نفسیاتی ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ اس وقت وہ طب کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ آئن سٹائن کو اس بات سے شدید تکلیف ہوئی۔ گارڈیئن اخبار کے مطابق آئن سٹائن نے بعد ازاں لکھا میرے بہترین بچوں میں سے ایک جسے میں بالکل اپنے جیسے سمجھتا تھا، ایک لاعلاج ذہنی بیماری میں مبتلا ہے۔

آئیزیکسن کے مطابق ایڈورڈ کو امریکہ جانے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ وہ ذہنی مریض تھے اور انہوں نے اپنی زندگی کے آخری دن ہسپتال میں تنہا گزارے۔

ان کی 55 سال کی عمر میں 1965 میں وفات ہو گئی۔

روزن کرینز کا کہنا ہے کہ ان کے اپنے بچوں سے بھی کچھ جھگڑے ہوئے تھے۔ آئن سٹائن کا رد عمل اس وقت منفی تھا جب نوجوان ہانس نے اپنے والد کو بتایا کہ وہ انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے۔

برسوں بعد ایک اور اختلاف اس وقت پیدا ہوا جب آئن سٹائن نے ہانس کی شادی کے انتخاب کی مخالفت کی۔ اس معاملے میں صرف آئن سٹائن ہی نہیں میلووا نے بھی احتجاج کیا تھا۔

لیکن ہانس نے دونوں کی اعتراضات نظرانداز کرتے ہوئے 1927 میں فریڈا نیکٹ سے شادی کی جو ان سے نو سال بڑی تھیں۔

بعد میں آئن سٹائن نے اپنے بیٹے کے فیصلے کو قبول کیا اور اس کی بیوی کو اپنے خاندان میں خوش آمدید کہا۔ ان کے تین پوتے پوتی تھے۔

ماہرین کے مطابق آئن سٹائن کے اپنے بڑے بیٹے سے تعلقات میں فاصلے کی ایک اور وجہ یہ بھی تھی کہ انہوں نے اپنا دوسرا گھر بھی بسا لیا تھا۔ آئن سٹائن نے ایلسا سے شادی کر لی تھی جن کی ایک پچھلی شادی سے دو بیٹیاں بھی تھیں۔

تاہم زندگی کے یہ تمام نشیب و فراز کے دنیا اس عظیم سائنسدان سے سنہ 1955 میں محروم ہو گئی۔

بشکریہ بی بی سی

٭ اِس کہانی کے حوالے سے ہمیں اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں، ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کر کے بتائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More