محمد علی سدپارہ کے بعد اب ایک اور کوہِ پیما جن کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، دنیا کے11ویں بلند ترین پہاڑ گاشربرم 1کو موسم سرما میں سر کرنے کی کوشش کے دوران لاپتہ ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کوہِ پیما نثار سدپارہ کا تعلق بھی گلگت بلتستان سے ہے جبکہ ان کے لاپتہ ہونے کی خبر علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام کے ذریعے دی۔
جاری کردہ پیغام میں بتایا گیا کہ نثار سدپارہ اس سے قبل 3 مرتبہ یہ چوٹی سر کرچکے ہیں۔
ساجد سدپارہ کا کہنا تھا کہ اِنہوں نے 8 ہزار 611 میٹر بلند دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو ایک مرتبہ، 8 ہزار 126 میٹر بلند دنیا کے 9 ویں بلند ترین پہاڑ نانگا پربت کو ایک مرتبہ، 8ہزار 48 میٹر بلند دنیا کے 12 ویں بلند ترین پہاڑ براڈ پیک کو ایک مرتبہ اور 8035 میٹر بلند دنیا کے 13 ویں بلند ترین پہاڑ گاشر برم 2 کو 4 مرتبہ سر کرچکے ہیں۔
یاد رہے 5 فروری کو سردیوں میں مہم جوئی کے دوران کے ٹو پر لاپتہ ہونے والے 45 سالہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی موت کی تصدیق ان کے بیٹے ساجد سدپارہ کی جانب سے کی گئی۔