اگر ہم یہ کہیں کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں تو غلط نہ ہوگا، ہمارے ملک میں کئی ایسی لڑکیاں اور لڑکے ہیں جنہوں نے پاکستان کا نام روشن کیا۔
تاہم آج ہم آپ کو لڑکیوں کے اس شاندار بینڈ سے ملوانے جا رہے ہیں جنہوں نے بختاور بھٹو کی مہندی کی تقریب میں پرفارم کیا۔ اس بینڈ میں تین لڑکیاں ہیں جن میں سے ایک سنگر، ایک ڈرمر اور ایک طبلہ بجاتی ہے۔
انا سلمان جو کہ سنگر ہیں انہوں نے بتایا کہ یہ بینڈ چھ سال قبل بنا تھا، ذوالفقار جبار خان (زلفی) جو کہ پاکستانی کمپوزر ہیں انہوں نے یہ آئیڈیا دیا کہ کیوں نہ لڑکیوں کا ایک بینڈ متعارف کروایا جائے۔ اس وقت انہوں نے آڈیشن کیے اور ہماری سلیکشن ہوئی۔ وہاں ہم نے گانا گایا اور ہمارا بینڈ بنا۔
انا نے بتایا کہ میں نے گٹار بجانا خود سے سیکھا، مجھے اور لڑکیوں کو دیکھ کر اس کا شوق ہوا۔ انا نے بتایا کہ لوگوں کی جانب سے ہمیں کافی پذیرائی ملی، لوگوں نے اسے بہر پسند کیا، گھر والوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انا نے بتایا کہ میرے گھر پر کسی قسم کی کوئی روک ٹوک نہیں۔ مجھے اس سب کی اجازت تھی۔
مشعل فہیم جو کہ ڈرمر ہیں انہوں نے بتایا کہ میں نے ڈرم بجانے کی کوئی ٹریننگ نہیں لی، میں نے گھر میں سیکھا۔ مشعل وائولین بھی بجا لیتی ہیں، جبکہ انہیں بھی گھر والوں کی طرف سے کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
مشعل کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی غلطی بھی ہو جاتی ہے لیکن ہم محسوس نہیں ہونے دیتے۔
سمیرا وارث طبلہ 14 سال سے بجا رہی ہیں، انہوں نے بتایا کہ یہ ہمیشہ سے طبلہ اکیلے بجاتی آئی ہیں، اب بینڈ کے ساتھ پرفارم کرنا کافی منفرد ایکسپیرینس ہے۔