یہ سوال شاید متعدد افراد کے ذہنوں میں ہو گا کہ کچھ جڑواں بچے بالکل ایک ہی شکل کے ہوتے ہیں جبکہ کچھ کو دیکھنے سے پتہ ہی نہیں چلتا کہ یہ دونوں جڑواں ہیں، تاہم ایسا کیوں ہوتا ہے؟
اس کے پیچھے ایک سائنٹفک وجہ ہے جس کا علم بہت ہی کم لوگوں کو ہے۔ دراصل جڑواں بچے دو قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک کو ہم Fraternal Twins یعنی dizygotic کہتے ہیں جبکہ دوسرے کو Identical twins یعنی monozygotic کہتے ہیں۔
یہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ مونو مطلب 'ایک' جبکہ ڈائی مطلب 'دو' ہوتا ہے۔
دراصل فرٹیلائزیشن کے دوران ایک سے زائد ایگ کا اخراج ہو تو ایسی صورت میں جڑواں پیدا ہونے والے بچوں کی شکل ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں۔
جبکہ اگر اسپرم کے ساتھ ایک ایگ کا ملاپ ہو تو ایسے بچے آئیڈینٹیکل ٹوئن کہلاتے ہیں یعنی ان کی شکل ایک دوسرے جیسی ہوتی ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ اگر پیدا ہونے والے جڑواں بچوں میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہو، تو ان دونوں کی شکل کبھی ایک جیسی نہیں ہو سکتی۔ ہاں تھوڑی بہت تو مل سکتی ہے لیکن بالکل ایک جیسی نہیں ہو سکتی، جس کی سب سے بڑی وجہ کروموسوم کی قسم ہے۔
لڑکیوں میں XX قسم کے کروموسوم پائے جاتے ہیں جبکہ لڑکوں میں XY۔
جڑواں بچوں میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب X ایگ X اسپرم کے ساتھ فرٹیلائز ہو، جبکہ Y اسپرم دوسرے X ایگ کے ساتھ فرٹیلائز ہو۔