پاکستان سمیت دنیا بھر میں موبائل فون/ اسمارٹ فون کا استعمال کیا جارہے کیونکہ حقیقی معنوں میں موبائل کے بغیر اب زندگی کا تصور بھی نہیں ہے۔ اب ظاہر ہے موبائل فون کا استعمال دن بھر کیا جاتا ہے تو دن میں کتنی کتنی بار بار چارج کیا جاتا ہوگا۔
موبائل فون صارفین کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ ان کا فون 100 % چاج ہو اور اس کبھی اپنا چارجر نہیں ملتا اکثر لوگ اپنا فون کسی دوسرے فون کے چارجر سے چارج کرلیتے ہیں۔ چونکہ آئی فون کے علاوہ تمام اسمارٹ فون کی چارجنگ پن ایک جیسی ہوتی ہے، لہٰذا کچھ لوگ ایک جیسی پن والے کسی بھی چارجر سے اپنا فون چارج کرلیتے ہیں۔
لیکن ایسا کرنا بالکل غلط ہے اور اس کا بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے اور آپ اپنے قیمتی اسمارٹ فون سے ہاتھ دھو بیٹھ سکتے ہیں۔
اپنے موبائل چارجر کے علاوہ دوسرے چارجر سے فون چارج کے کئی نقصانات ہیں اور ان نقصانات کے باعث آپ اپنے قیمتی اسمارٹ فون سے ہاتھ دھو بیٹھ سکتے ہیں۔
جب کوئی دوسرا چارجر آپ اپنے موبائل فون میں کنیکٹ کرتے ہیں تو موبائل فونز میں الرٹ میسج بھی اسکرین پر آجاتا ہے جس میں لکھا ہوتا ہے کہ موبائل کے اپنے چارجر سے بیٹری چارج کریں ورنہ نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
پرانے اور زیادہ استعمال شدہ چارجر آپ کے فون کی بیٹری کو نقصان پہنچا سکتے ہیں خاص کر اگر وہ آپ کے موبائل برینڈ کا چارجر نہ ہو۔
اگر آپ اپنا فون کسی دوسرے چارجر سے چارج کرنا چاہتے ہیں تو درج ذیل باتوں کا خیال رکھیں، ان باتوں کا خیال رکھنے سے آپ کا فون خراب ہونے سے بچ سکتا ہے۔
٭ اگر دوسرے چارجر سے فون چارج کرنا چاہتے ہیں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ چارجر کی پن فون میں بالکل درست طریقے سے فکس ہوجائے۔ اگر چارجر کی پن ڈھیلی ہے تو اس چارجر کو ہرگز استعمال نہیں کریں۔
٭ جب چارجر پن فون میں فٹ ہوجائے تو یہ خیال رکھیں کہ وولٹیج زیادہ تیز نہیں ہو۔ اکثر چارجر ایسے ہوتے ہیں جن سے آپ کا فون فوراً چارج ہوجاتا ہے۔ ایسے چارجرز سے فون کو ہرگز چارج نہیں کریں کیونکہ یہ چارجرز آپ کے فون کی بیٹری لائف خراب کردیتے ہیں۔