انسان کا جسم مختلف اعضاء سے مل کر بنا ہے اور ہر ایک عضو کی بناوٹ قدرت کی جانب سے کسی نہ کسی وجہ کو سامنے رکھتے ہوئے بنائی ہے۔ اب جیسے آپ اپنے ہاتھوں کو اگر دیکھیں تو ہتھیلی کے اوپر بے شمار لکیریں موجود ہیں جو کہ شاید کسی کو بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ لکیریں کیوں ہیں؟
وجہ:
ہمارے ہاتھوں میں اگر لکیریں موجود نہ ہوں تو ہمارے ہاتھ بلکل بھی حرکت نہیں کرسکیں گے۔
جلد اتنی سخت اور موٹی ہے ہاتھوں کی اگر لکیریں نہ ہوں تو ہاتھ نہ ہی کھولا جاسکتا ہے اور نہ بند کیا جاسکتا، نہ مٹھی میں کچھ رکھ سکتے اور نہ کوئی چیز پکڑ سکتے ہیں۔
ان لکیروں کو پالمر فلیکس کریز کہا جاتا ہے یہ بنیادی طور پر شکنیں ہوتی ہیں جو حمل کے دوران ہی ماں کے پیٹ میں بننے لگتی ہیں۔ جب بچہ 12 ہفتوں کا ہوتا ہے تو یہ لکیریں اس کی ہتھیلیوں میں بھی پڑنی شروع ہو جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے جب پیدائش ہوتی ہے تو یہ لکیریں ہتھیلی پر موجود ہوتی ہیں۔
ان کا بنیادی کام ہتھیلی کی جلد کو سکڑنے اور پھیلنے میں مدد دینا ہے، ان لکیروں کی بدولت ہی ہاتھ کی جلد مختلف پوزیشن کے مطابق مڑتی یا پھیلتی ہے۔