انسان کی موت کسی بیاری کے باعث ہوسکتی ہے، حادثے کی وجہ سے ہوسکتی ہے، یا دیگر وجوہات کی وجہ سے لیکن ایسا بہت کم سننے میں آیا ہے کہ انسان کی موت قہقہ لگانے کے سبب ہوئی ۔ تاہم دنیا میں ایسے بھی لوگ گزرے ہیں جن کی موت شدید ہنسنے سے واقع ہوئی اور یہ حقیقت ہے۔
ڈیمنوئن سائن نامی ایک شخص جو آئیس کریم ٹرک ڈرائیور تھا ، اس کی اہلیہ کے مطابق اچانک تیز ہنسنے سے ڈیمنوئن سائن کی سانسیں تھم گئیں۔ بعدازاں ٹرک ڈرائیور کی اہلیہ نے انکشاف کیا کہ اس کے شوہر کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ اس کے پیچھے کوئی سائنسی وجہ بھی ہوسکتی ہے۔
٭میڈیکل اس حوالے سے کیا کہتی ہے؟
ہنسنے کے دوران اکثر لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ وہ اپنی سانس روک لیتے ہیں جو کہ بالکل طریقہ ہے، تاہم اگر آرام سے اور آہستہ ہنسا جائے گا تو اس سے آپ کی صحت پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔
یہاں ایک سے زائد وجوہات ایسی ہیں جس کی وجہ سے زور دار طریقے سے ہنسنے سے آپ کی موت بھی ہوسکتی ہے۔چند وجوہات میں کارڈیک کے مسائل ،خشک پھیپھڑے، گلے کا ہرنیا ، فالج وغیرہ شامل ہوسکتی ہیں۔
اپنی ہنسی پر قابو نہ پانا خوفناک ہوسکتا ہے۔ کچھ لوگ جب ہنستے ہیں تو سرخ ہوجاتے ہیں لیکن تب بھی وہ اپنی ہنسی پر قابو نہیں رکھ پاتے۔ جب ہنسی آپ کے جسم پر خصوصاً آپ کے پہٹ پر دباؤ ڈالنا شروع کردیتی ہے تو مہلک پریشانیوں کا باعث بھی بن سکتی ہے۔