کراچی: فہد مصطفیٰ نے حال ہی میں دئیے گئے انٹرویو کے دوران ترک اداکار اینگن التان المعروف ارطغرل غازی کی پاکستان آمد سے متعلق کہا ہے کہ ارطغرل آیا اور پیسے لے کر چلا گیا لیکن ہم ہمیشہ یہیں رہیں گے۔
ایک انٹرویو میں اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ نے مشہور ترک ڈرامے عشق ممنوع کی مثال دیتے ہوئے کہا جب پاکستان میں عشق ممنوع نشر کیا جاتا تھا اس کی کہانی کیا تھی۔ چچی اور بھتیجے کے درمیان عشق کی کہانی دکھائی گئی تھی۔ لیکن اسے دیکھنے کے لے سڑکیں خالی ہوجاتی تھیں۔ اور جب میں اس طرح کی کہانی پر ڈرامہ بناؤں گا تو اس کا نام جلن ہی ہوگا نا پھر اتنی تنقید کیوں؟ ہمارے یہاں صرف 10 سے 15 فیصد لوگ ہوں گے جنہیں ڈراموں پر اعتراض ہے باقی تو سب لوگ بہت شوق سے دیکھتے ہیں۔
فہد مصطفیٰ نے کہا کہ پاکستان کی شوبز انڈسٹری اس وقت بحران کا شکار ہے اور یہاں جو کام ہورہا ہے اس میں لوگوں کا خون پسینہ شامل ہے۔ یہاں کام کرنے والے لوگوں میں اداکاروں سمیت سارا عملہ شامل ہے اور سب کی یہی کوشش ہے کہ صنعت کو آگے لے کر چلنا ہے۔ اس لئے جو چیز چل رہی ہے اسے چلنے دینا چاہیئے کیونکہ ہم ترکی نہیں ہیں، بھارتی نہیں ہیں آخر میں ہم پاکستانی ہیں۔ ارطغرل بھی آیا شیر کے ساتھ بیٹھا اورپیسے لے کر چلا گیا ان کے لیے آپ یہی تھے۔ پاکستانیوں کے لیے اصل فنکار ہمایوں سعید ہے اور میں ہوں۔
فہد مصطفیٰ نے مزید کہا میرے ڈرامے اداکار کرنا بھی چاہتے ہیں، لوگ دیکھنا بھی چاہتے ہیں اور چینل چلانا بھی چاہتے ہیں تو میں کیا غلط کررہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ نند اورجلن دونوں میرے ڈرامے ہیں اور مجھے اپنے ان دونوں پراجیکٹس پر بہت فخر ہے۔