میں نے اپنا گھر ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا کیونکہ۔۔۔ اداکارہ حاجرہ یامین اپنے والدین اور بھائی بہن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے

ہماری ویب  |  Dec 08, 2020

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ حاجرہ یامین نے کئی ڈرامہ سیریلز میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور ان کا شمار پاکستان کی بہترین اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔

ایک ویب چینل پروگرام میں بطور مہمان حاجرہ یامین نے خصوصی شرکت کی جس میں انہوں نے اپنے کیرئیر میں آنے والی مشکلات کے بارے میں گفتگو کی۔

حاجرہ بتاتی ہیں کہ: '' میں نے اپنا گھر چھوڑ دیا تھا صرف اپنے شوق کی خاطر ، میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رابطے میں ہوں، والدین اپنے حساب سے سوچتے ہیں اور بچے اپنے حساب سے، مگر دونوں کے درمیان کا راستہ ڈھونڈھنا مشکل ہوتا ہے جو آپس میں ایک دوسرے کو سمجھنے کا ذریعہ ہوتا ہے۔ امی نے کہا پاکستان سے باہر کسی بھی ملک میں اکیلے رہ لو مگر یہاں نہیں اور خاص طور پر کراچی کے حالات بھی ایسے نہیں ہیں کہ اکیلے رہا جائے۔ ان کا کہنا غلط نہیں ہے، انہوں نے ہم پانچوں بہنوں کو ہمیشہ برابر رکھا، سب کچھ کیا، ہمارا خیال کیا۔ میرے گھر چھوڑنے پر یقیناً ہمارے درمیان ایک گیپ ضرور ہے لیکن والدین کے سوچنے کا نظریہ بالکل غلط نہیں ہے کیونکہ ہمارا معاشرہ اکیلی لڑکیوں کے لئے رہنا مشکل بنا دیتا ہے۔ میں اکیلی رہتی تھی اور جب پارک میں جاگنگ کے لئے جاتی تھی تو لوگ میری تصویریں کھینچ کر مجھے دکھا رہے ہوتے تھے کہ کیا یہ بھاگ رہی ہے یا اداکاری کر رہی ہے۔ جس پر مجھے افسوس ہوتا تھا۔ مگر اب میں اس چیز کی عادی ہوگئی ہوں۔ بہت سارے لوگ مجھے کہتے تھے کہ میں کسی کو نہ بتاؤں کہ میں اکیلی رہتی ہوں، میں کہتی تھی کہ کیوں نہ بتاؤں مگر مجھے بعد میں احساس ہوتا ہے کہ وہ صحیح کہہ رہے تھے۔ اب بھی لوگ یہ بات ہضم نہیں کر پائے کہ میں اکیلی رہتی ہوں شاید اس لئے کہ میں خودمختار ہوں، اپنی مرضی کا کام کرتی ہوں۔ آج بھی لوگ اس بات کا طعنہ دیتے ہیں۔ کبھی گھر والے تو کبھی وہ لوگ جن کے ساتھ میں کام کر رہی ہوں۔ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ لوگ کیسے اتنی کڑوی باتیں کر لیتے ہیں مگر اب میں مضبوط لڑکی بن گئی ہوں۔ گھر چھوڑ کر آنا، ماں باپ کا ٹھکرانا قبول نہ کر پانا یہ تمام چیزیں آسان نہیں ہیں مگر مجھے خود پر یقین ہے میں اپنے آپ کو اور اپنے کام کو جانتی ہوں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More