کہتے ہیں کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، یہ محاورہ 46 سالہ فلپائنی شخص کے لیے ہی بنا ہے جس کا طویل عرصے وینٹی لیٹر پر رہنے کے بعد کورونا وائرس کا ٹیسٹ آخر کار منفی آگیا۔
تفصیلات کے مطابق دبئی کے ایک اسپتال میں 46 سالہ فلپائنی مریض فرانسس نارٹیلفی لیشانو 72 روز پہلے کورونا کا شکار ہوکر اسپتال آیا تھا جبکہ اس کی حالت بگڑ گئی اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔
فرانسس 60 دن تک وینٹی لیٹر پر رہا، اس دوران چار مرتبہ اس کی حالت اتنی خراب ہوئی کہ وہ مرتے مرتے بچا، اس کے علاوہ فرانسس کے جسم پر بستر پر لیٹے رہنے کی وجہ سے زخم بن گئے۔ لیکن اس سب کے باوجود وہ زندہ بچ آگیا اور اب اس کا کورونا ٹیسٹ بھی منفی آگیا ہے۔
فرانسس کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ فرانسس کا معاملہ ہمارے لئے سب سے مشکل چیلنج رہا ہے۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ یہ مریض 14 اپریل کو ٹیکسی میں آیا تھا اسے خشک کھانسی، بخار اور تھکاوٹ کی شکایت تھی۔ کچھ دن پہلے ہی وہ دو دیگر اسپتالوں میں بھی گیا تھا اور جہاں اس کا علاج کرکے اسے ڈسچارج کردیا گیا تھا لیکن اس کا کورونا ٹیسٹ نہیں کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس کی علامات کو دیکھ کر فوری طور پر اس کا ٹیسٹ کیا جس میں اس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ اگلے ہی روز اسکی حالت بگڑنے لگی اور اسے آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا اور وہ ایک طرح سے کوما میں چلا گیا جس کے بعد اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔
اس کے پھپھڑوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا اور چار بار ایسا ہوا کہ ہمیں لگا کہ اب وہ زندہ نہیں بچے گا لیکن ہر بار فرانسس زندہ بچ گیا۔
اس کے کئی ٹیسٹ ہوئے لیکن ہر بار اس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا اور اب آخر کار کئی روز بعد فرانسس کا کورونا ٹیسٹ منفی آگیا ہے۔