عصر سے مغرب کے درمیان گھروں میں صفائی کرنے سے کیوں منع کیا جاتا ہے؟

ہماری ویب  |  Jun 06, 2020

صفائی کو نصف ایمان کہا جاتا ہے اور عام طور پر گھروں میں جب بھی گندگی نظر آتی ہے خواتین صفائی کرنے لگ جاتی ہیں۔

لیکن ایک خاص وقت ہر پاکستانی گھرانے میں جھاڑو لگانے سے سختی سے منع کیا جاتا ہے- بڑے بوڑھے خاص طور پر عصر سے مغرب کے درمیان جھاڑو اور صفائی کرنے نہیں دیتے۔

آخر اس کی کیا وجہ ہے؟

کچھ لوگوں کے خیال میں عصر سے مغرب کے دوران گھر کی صفائی اس لئے کرنا درست نہیں کیونکہ عرب کی ایک بڑھیا گھر کی صفائی کرتی اور جب عصر کے درمیان حضور اکرمؐ اس بڑھیا کی گلی سے گزرتے تو بڑھیا آپ پر روزانہ کوڑا کرکٹ پھینکتی جس کی وجہ سے عصر اور مغرب کے درمیان صفائی کرنا اور کوڑا کرکٹ پھینکنا بُرا سمجھا جاتا ہے۔ یہ وہ نظریہ ہے جو دور قدیم سے آج تک ہمارے معاشرے میں رائج ہیں۔

مگر حقیقی طور پر یہ درست بات نہیں ہے کیونکہ صفائی کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے، یہ سب جہالت پر مبنی باتیں ہیں کہ شام کے وقت جھاڑو لگانا ٹھیک نہیں ہے۔

قرآن و حدیث میں صفائی کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہے، جب بھی صفائی کی ضرورت ہو کرلیں کوئی ممانعت نہیں ہے۔

شام کے وقت آپ کے گھر میں گندگی پھیل جائے تو آپ فوری صفائی کرلیں۔

لہٰذا صبح ہو یا شام، رات ہو یا دن، ہر وقت جب صفائی کی ضرورت پڑے تو ضرور کرلیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More