جب انسانی جسم کورونا وائرس کا شکار ہوتا ہے تو مدافعتی نظام حرکت میں آجاتا ہے، ہمارا جسم کورونا سے لڑنے کے لیے کچھ پروٹینز پیدا کرتا ہے جنہیں ہم اینٹی باڈیز کہتے ہیں۔
اینٹی باڈیز بننے میں وقت لگتا ہے لیکن اگر یہ انسان کے خون میں بن جائیں تو وہ کورونا وائرس کے خاتمے اور بچاؤ میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
جسم میں اگر ایک بار اینٹی باڈیز بن جائیں تو پھر اس شخص کو سماجی دوری کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔
تاہم سائنسدان ایسے ٹیسٹ متعارف کروانے کی کوشش کر رہے ہیں جن سے جسم میں اینٹی باڈیز کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے سائنسدان ابھی بھی اس بات سے ناآشنا ہیں کہ اینٹی باڈیز کب تک اور کتنا بہتر دفاع کر سکتی ہیں؟