وبائی مرض کووڈ 19 نے دنیا بھر میں تباہی پھیلا رکھی ہے، قابل سائنسدان ہر طرح سے اس سے نجات کی تدابیر تلاش کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے متعدد تحقیق بھی ہو چکی ہیں۔
حالیہ تحقیق میں یہ بات پتہ چلی ہے کہ اگر انسان میں سونگھنے اور چکھنے کی حس کم ہو جائے تو اس میں کسی اور مرض کے مقابلے میں کورونا وائرس کا خطرہ 10 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بات امریکہ میں ہوئی تحقیق سے سامنے آئی۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی سان ڈیاگو کی تحقیق میں شامل کارول یان کا کہنا ہے کہ 'ہماری تحقیق کے مطابق اگر آپ چکھنے یا سونگھنے کی صلاحیت سے محروم ہو چکے ہیں تو آپ میں کورونا وائرس کی تشخیص کا امکان 10 گنا زیادہ ہوتا ہے، اس وائرس کی سب سے عام علامت بخار ہی ہے مگر تھکاوٹ اور سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی بھی اس کی چند دیگر ابتدائی عام علامات میں شامل ہیں'۔
انہوں نے بتایا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ کووڈ 19 بہت خطرناک مرض ہے اور تحقیق ان شواہد کو سپورٹ کرتی ہے جس کے سبب سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی کو اس وائرس کی ابتدائی علامات میں شامل کیا جانا چاہیے'۔
محققین کے مطابق سونگھنے یا چکھنے کی حس کی محرومی والے مریض بہت جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں، وہ عموماً 2 سے 4 ہفتے میں وہ ریکور کر لیتے ہیں۔