ذیابطیس کیا ہے؟
ذیابطیس میں جسم کی شکر (گلوکوز) میں حل ہو کر خون میں شامل نہیں ہو پاتی جس سے دل کے دورے، فالج، نابینا پن، گردے فیل، پاؤں اور ٹانگیں ضائع ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اقسام
ذیابطیس کی دو اقسام ہیں:
ذیابطیس ٹائپ ون میں ہمارا مدافعتی نظام متاثر ہوتا ہے، جسم میں انفیکشنز اور جراثیم سے بچنے کی طاقت کم ہوجاتی ہے، انسولین کی مقدار میں کمی آنے لگتی ہے۔ کیونکہ ٹائپ ون ذیابیطس میں لبلبہ انسولین بنانا بند کر دیتا ہے جس سے شکر خون کے بہاؤ میں جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
٭ٹائپ ٹو
ٹائپ ٹو میں جسم کا وزن تیزی سے گھٹتا یا بڑھتا ہے جس کا عام طور پر اندازہ نہیں لگاتا جاسکتا ہے اس میں جسم کی چربی جگر کے اطراف جمع ہونے لگتی ہے۔ اس میں لبلبہ جسم کی ضرورت کے مطابق انسولین نہیں بناتا اور جو بناتا ہے وہ ٹھیک طریقے سے کام نہیں کرتی۔
علامات:
ذیابطیس کی عام علامات میں پیاس لگنا، معمول سے زیادہ پیشاب کا آنا، تھکاوٹ جلدی محسوس کرنا، نظر کم آنا اور زخموں کا نہ بھرنا وغیرہ ہیں۔
حل:
اس کا بنیادی حل میٹھی چیزوں کو ترک کرنا ہے، لیکن اس کے علاوہ اگر آپ کو خود میں کوئی ایک بھی علامت نظر آئے تو معالج سے مشورہ لازمی کریں کیونکہ وہ آپ کو دوائیں بھی تجویز کریں گے۔