دنیا بھر میں تباہی مچانے والا کورونا وائرس متعدد ممالک میں پھیل چکا ہے جبکہ پاکستان میں بھی اس کے خطرے کے سبب لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔
دنیا بھر کے سائنسدان اس وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں تاہم کچھ افراد پلازما سے مدد حاصل کرنے کا بھی خیال پیش کر رہے ہیں۔
پلازما سے علاج کس طرح ممکن ہےِ؟ دراصل اس میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہوئے شخص سے خون حاصل کرنا ہوتا ہے اور پھر اس میں سے لیے گئے پلازما کو وائرس سے متاثرہ مریض میں منتقل کیا جاتا ہے۔
پلازما خون کا ایک شفاف حصہ ہوتا ہے جو خونی خلیے کو علیحدہ کرنے پر حاصل کیا جاتا ہے۔ پلازما میں اینٹی باڈیز اور دیگر پروٹین شامل ہوتے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ جو بھی فرد پلازما دے رہا ہو اس سے پہلے اس کے کچھ ٹیسٹ کیے جاتے ہیں، جیسے کورونا وائرس کی تشخیص ہونا اور پلازما عطیہ کرتے وقت کورونا وائرس اور دیگر سانس کے وائرسوں، اس کے علاوہ ہیپاٹائٹس بی وائرس، ہیپاٹائٹس سی وائرس، ایچ آئی وی کے مرض کا ٹیسٹ منفی آنا لازمی ہے۔ پلازما عطیہ کرنے والوں کا کم از کم 10 دنوں تک کورونا وائرس کے مخصوص اینٹی باڈیز کی وافر مقدار کے ساتھ ہر طرح سے صحت مند ہونا لازمی ہے۔
پوری دنیا کے طبّی محققین اور سائنسدان پلازما سے کورونا وائرس کا علاج ڈھونڈنے میں مصروف ہیں۔
پاکستان میں پلازما کے استعمال سے علاج کی ٹیکنالوجی موجود ہے لیکن یہ صرف مخصوص جگہوں پر ہی دستیاب ہے۔ اسی لیے پورے ملک میں وسیع پیمانے پر اس کا استعمال شاید ممکن نہ ہوسکے۔