کئی شعبہ طب سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ایک تندرست انسان کا جسم اُن جراثیم کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے جو اسے دیگر عام بیماریوں میں مبتلا کر سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر مختلف مضرِ صحت جراثیم اور طاقتور وائرس حملہ کرے تو جسم اس کا بھی مقابلہ کرتا ہے۔
جراثیم کے خلاف ردعمل ظاہر کرنا دراصل ہمارے جسم کے اچھے نظام کی بدولت ممکن ہوتا ہے جسے عام طور پر قوتِ مدافعت کہا جاتا ہے۔
قدرتی طور پر انسان کے اندر جراثیم سے لڑنے والا یہ نظام مختف بیماریوں، انفیکشن اور دیگر اقسام کے وائرس سے محفوظ رکھتا ہے۔
اگر ہمارا مدافعتی نظام کمزور ہو تو ہمارا جسم کھانسی، نزلہ، بخار میں مبتلا ہوسکتا ہے اور جب یہ نظام کسی خطرناک وائرس کا مقابلہ نہیں کر پاتا تو خطرناک بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔
طبی سائنس کے مطابق مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے چند بنیادی باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے جو یہ ہیں۔
ماہرین کے مطابق اچھی اور پر سکون نیند لینے سے انسان کا مدافعتی نظام مضبوط رہتا ہے، کیونکہ جسمانی صحت کا نیند سے گہرا تعلق ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان کے جسم میں دورانِ نیند قدرتی طور پر ایک ایسا ہارمون پیدا ہوتا ہے، جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مضبوط قوتِ مدافعت کے لئے صحت بخش غذا کا استعمال بھی لازم عمل ہے۔ ماہرین یہ بھی تجویز پیش کرتے ہیں کہ تازہ سبزیاں، پھل اور صاف پانی بھی انسانی جسم کے قوتِ مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ کو شدید کھانسی، نزلہ بخار رہتا ہے تو یہ اس بات کی علامت ظاہر کرتا ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہو رہا ہے اور اگر اس طرف توجہ نہ دی تو جسم کسی مضر بیکٹیریا اور وائرس کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔