بچے جب بیٹھنا شروع کرتے ہیں تو وہ محتلف انداز میں بیٹھ جاتے ہیں جس پر ہم زیادہ غور نہیں کرر ہے ہوتے ہیں، لیکن اگر وقت کے ساتھ ساتھ اس پر غور نہ کیا جائے یہی چھوٹی چھوٹی غلطیاں بعد میں بچوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ہیں۔
بعض اوقات بچے ڈبلیو کی شکل بنا کر ٹانگیں سکیڑ کر بیٹھنے لگتے ہیں، اور والدین اس کو کڑی نظر سے نہیں دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ بیٹھنے کا یہی انداز بعد میں بچوں کے عضلات میں بگاڑ پیدا کردیتا ہے۔
پیڈیاٹرک تھراپیسٹ کے مطابق والدین اپنے بچوں کی اس عادت پر غور کریں اور اگر بچے اس طرح سے زیادہ بیٹھتے ہیں تو ان کو پیار سے منع کریں یا ضرورت پڑنے پر ڈانٹ ڈپٹ بھی رکھیں کیونکہ ایسے ٹانگوں اور نچلے جسم کے عضلات سکڑ جاتے ہیں اور اس سے ٹانگوں کی قوت کم ہوتی ہے، توازن پیدا نہیں رہ پاتا اور جسم کا ’موٹرنظام‘ متاثر ہوجاتا ہے۔طجس کے نتیجے میں بچوں کی دوڑنے اور اچھل کود کرنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے۔ لہٰذا بچوں کو ڈبلیو کی شکل میں بیٹھنے نہ دیں، اس سے ان کی ٹانگیں زندگی بھر کے لئے متاثر ہوجاتی ہیں۔