انسانی جسم قدرت کا شاہکار ہے کہ جس طرح خدا نے ہر نظام کو اپنا پابند رکھا، کہیں بےقاعدگی ڈالی تو کہیں مستقل و مکمل ضابطہ جس کو سمجھنے سے انسان آج بھی قاصر ہے۔
جسم میں جہاں نظامِ دورانِ خون ، تنفس، انہضام اور دیگر نظام الگ ہیں وہیں چند ایسے خدا کے بنائے ہوئے افعال بھی ہیں جو واقعی سمجھنا ایک حقیقت ہے۔
کیا آپ کو پتہ ہے کہ ہمیں انگڑائی کیوں آتی ہے؟ ہمارے جسم کا رونگٹا
کھڑا کیوں ہوتا ہے؟ ہمیں ہچکی و جمائی کس وجہ سے آتی ہے؟ ہماری آنکھوں میں سے آنسو کیوں آتے ہیں؟
ان تمام سوالات کے جوابات سائنس کی تحقیقات سے واضح ہوتے ہیں کہ :
انگڑائی لینا
اکثر لوگوں کو انگڑائی لینے کا شوق زیادہ ہوتا ہے اور کچھ لوگ صبح اٹھتے ہی انگڑائی لیتے ہیں، یہ انگڑائی ہم اس لئے لیتے ہیں کیونکہ زیادہ دیر تک ایک ہی حالت میں لیٹے یا بیٹھے رہنے سے مسلز اور خون ساکت ہوجاتا ہے، اور انگڑائی اس خون کو بحال کرنے کے لئے لی جاتی ہے تاکہ مسلز دوبارہ کام کر سکیں۔
جسم کا رونگٹا کھڑا ہونا
جسم کا رونگٹا ایک تو خوف کی وجہ سے کھڑا ہوتا ہے اور دوسرا یہ سردی کے موسم میں یا سردی لکتے وقت اس لئے کھڑا ہوتا ہے تاکہ جسم سے گرمائش نہ نکلے اور آپ سردی سے بچ سکیں۔
جمائی آنا
جمائی آتی اس وجہ سے ہے کہ جب ہم ذہنی طور پر سستی یا تھکاوٹ کا شکار ہوں ہمیں نیند آرہی ہو تو بھی جمائی آتی ہے۔ جمائی لینے سے دماغ تک خون اور آکسیجن پہنچتا ہے۔
ہچکی آنا
ہچکی ہمیں اس وجہ سے آتی ہے ایک تو ہمارا ڈایا فرام تیزی سے سکٹ رہا ہوتا ہے اور دوسرا ہم تیزی سے کھانا کھالیتے ہیں تو ہچکی ہمیں ایسا کرنے سے روکنے کے لئے بھی آتی ہے تاکہ کھانا آسانی سے ہضم ہوسکے۔
آنکھوں میں آنسو آنا
آنکھوں میں آنسو یا تو جذباتی کیفیات کی وجہ سے آتے ہیں اور بیرونی چیزیں یا مٹی کے ذرات سے آنکھوں کو بچانے کے لئے بھی آنسو آتے ہیں تاکہ آنکھون کی صفائی ہوسکے۔