زیبرا کی پہچان اس پر موجود سفید و سیاہ لکیریں یا دھاریاں ہوتی ہیں جو اس کو گھوڑے سے متفرق بناتی ہیں کیونکہ گھوڑا اور زیبرا دونوں شکل میں ایک جیسے لگتے ہیں مگر فرق صرف یہ دکھائی دیتا ہے کہ زیبرے پر لکیریں موجود ہوتی ہیں۔
زیبرا کی یہ سیاہ و سفید لکیریں قریب سے دیکھنے میں انتہائی خوبصورت معلوم ہوتی ہیں اور زیبرا سے نہ تو کسی کو ڈر لگتا ہے اور نہ یہ کسی کو پریشان کرتا ہے۔
زیبرا دراصل ایک چرند ہے جو جنگلات، ہرے بھرے میدان، خاردار علاقے، چٹانی وادی اور پہاڑی مقامات میں رہتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ زیبرا ملتا تو گھوڑے میں ہے مگر یہ حقیقی طور پر گدھے کی نسل سے تعلق رکھتا ہے۔
ایک صدی سے یہ سوال گردش کررہا ہے کہ زیبرا پر یہ دھاریاں کیوں ہوتی ہیں؟ آئیے جانتے ہیں اس کی وہ وجہ جو ماہرین کی برسوں کی تحقیق سے واضح ہوئی۔
۔ 1: سفید دھاریاں زیبرا چونکہ پہاڑی مقامات اور خاردار علاقوں دونوں میں پایا جاتا ہے تو گرمی کے موسم میں یہ سفید دھاریاں اس کے جسمانی درجہ حرارت کو ٹھنڈا رکھنے میں مددگار ہوتی ہیں۔
2: سیاہ دھاریاں سردی کے موسم میں یہ سیاہ دھاریاں زیبرے کو زیادہ ٹھنڈ سے بچانے کا کام کرتی ہیں، تاکہ وہ اپنا دفاع خود کرسکے۔
3: حشرات سے نجات اس سے قبل ہم نے آپ کو مختلف موسموں میں دھاریوں کا فائدہ بتایا ہے۔ اب ہم آپ کو بتارہے ہیں کہ یہ دونوں سیاہ و سفید دھاریاں سارا سال زیبرا کو مختلف قسم کے حشرات سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں کیونکہ جب کوئی بھی حشرات زیبرے کو دیکھتی ہیں تو سیاہ دھاریوں کی وجہ سے ان کی بینائی کچھ دیر کے لئے کمزور ہونے لگتی ہے اور وہ دیکھ نہیں پاتیں۔ لیکن اگر وہ دیکھ لیں تو ان کے کاٹنے سے زیبرا بیمار ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ زیبرا ان دھاریوں کیس مدد سے بڑے جانوروں کے حملے سے بھی بچے رہتے ہیں۔
...