کچھ لوگ رات کو سوتے وقت خوب خراٹے لیتے ہیں جس سے نہ صرف ان کے گھر والے پریشان ہوتے بلکہ اندرونی طور پر وہ خود بھی اس مسئلے کی وجہ سے ایک بڑی بیماری میں مبتلا ہورہی ہوتی ہیں۔
امریکی ماہرین کے مطابق وہ لوگ جنھیں نیند میں خراٹے آتے ہیں چاہے وہ خوب زور زور سے ہوں یا ہلکی آواز میں یہ انکی کھوپڑی کو کمزور کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خراٹوں میں سلیپ apnoea ہوتا ہے جس سے ہمارا سانس کچھ دیر کے لئے رک جاتا ہے اور اس عارضے کے نتیجے میں کھوپڑی پتلی ہونے کا خدشہ بڑھتا ہے جبکہ دیگر مسائل میں دماغ پر منفی اثر آسکتا ہے۔
انڈیانا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق عام طور پر خراٹوں کے دوران apnoea کی وجہ سے کھوپڑی 1.23 ملی میٹر تک پتلی ہوتی ہے اور ایسا دماغی سیال لیک ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جس سے کوما، فالج اور جانے کے خد شات بڑھ جاتے ہیں۔
لہٰزا اگر آپ کو خراٹے زیادہ آتے ہیں تو آپ کسی ڈاکٹر سے رجوع فرمالیں، تاکہ بیماری یا کمزوری سے فوری آگاہ ہوسکیں۔