اٹلی اور چین سے شروع ہونے والا خطرناک کورونا وائرس اب پاکستان بھی آ چکا ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین اس وائرس کو شکست دینے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کو روکنے اور اس وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے لئے ماہرین مختلف تحقیق کر رہے ہیں، وہ وجہ تلاش کرنا چاہتے ہیں کہ آخر یہ وائرس کن لوگوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے؟ ماہرین کے مطابق اگر وہ ان بنیادی وجوہات کو جاننے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کے لئے یہ ویکسین بنانا انتہائی آسان ہو گا۔
چین کے ماہرین نے اس وائرس سے متاثر لوگوں کے خون کے نمونے جمع کئے اور وائرس کے حملے کی وجوہات کو تلاش کیا۔
تحقیق کے دوران چینی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ کورونا وائرس دو بلڈ گروپس کے افراد کو زیادہ متاثر کر سکتا ہے، ان میں اے پازیٹیو اور اے نیگیٹو گروپ کے لوگ شامل ہیں۔
چینی ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے بیشتر مریض ان ہی دو بلڈ گروپس سے تعلق رکھتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین نے تحقیق کے دوران دو ہزار سے زائد افراد کے خون کے نمونے اور مکمل تفصیلات حاصل کیں، ان مریضوں میں سے بیشتر کا بلڈ گروپ اے پازیٹیو یا اے نیگیٹو تھا۔
تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ او پازٹیو اور نگیٹیو بلڈ گروپس کے لوگ وائرس سے سب سے کم متاثر ہوئے۔
واضح رہے مذکورہ تحقیق ایک بین الاقوامی ویب سائٹ (medRxiv) پر شائع کی گئی ہے۔ اس ویب سائٹ پر ماہرین اپنی تحقیق کو حتمی شکل دینے سے قبل شائع کرتے ہیں پھر دیگر ماہرین اپنی رائے پیش کرتے ہیں۔