ایک خاتون خلائی انجینئر نے بغیر اسکرین والا منفرد موبائل فون ایجاد کر کے سب کو حیران کر دیا۔
ذرائع کے مطابق 34 سالہ خلائی انجینئر جسٹن ہؤپٹ کو اسمارٹ فونز اور اسی سے منسلک موبائل ڈیوائسز بالکل پسند نہیں، اسی لیے انہوں نے پرانے فونز کی طرح نظر آنے والا ایک ایسا وائرلیس فون ایجاد کیا جس میں اسکرین موجود نہیں ہے۔
انہیں یہ فون بنانے میں تقریباً 3 سال کا عرصہ لگا جو پرانے فون کی طرح نظر آتا ہے اور اس میں ایک اینٹینا بھی نصب ہے۔
دوسری جانب جسٹن ہؤپٹ نے اس فون کا کیس تھری ڈی پرنٹر کا استعمال کر کے تیار کیا اور اس میں انہوں نے اسپیڈ ڈائل کے بٹن کو بھی شامل کیا ہے تا کہ وہ آسانی سے اپنے رشتےداروں سے بات کر سکیں۔
اس فون کی لمبائی 4 انچ ہے جسے سم کارڈ لگا کر استعمال کر سکتے ہیں اور سب سے اچھی بات یہ کہ اس فون کی بیٹری ایک مرتبہ چارج کرنے کے بعد 24 سے 30 گھنٹے تک چل سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ ابھی اس فون کو فروخت نہیں کر سکتیں لیکن لوگوں کے پیغامات موصول ہونے کے بعد انہوں نے ایک کٹ بنائی ہے جس سے ہر کوئی اپنا فون تیار کر سکتا ہے۔