میاں بیوی کا رشتہ بہت خاص اور اتنا نازک ہوتا ہے کہ ذرا سی لاپرواہی یا کسی قسم کی نظر اندازی آپ کے اس رشتے میں دراڑ پیدا کر سکتی ہے۔
ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 40 فیصد بیویاں اور 60 فیصد مرد ایک دوسرے کے موبائل فون کی تلاشی لیتے ہیں اور پیغامات چھپ کر پڑھتے ہیں۔
ہم ایسی 5 وجوہات کا ذکر کریں گے کہ میاں بیوی کے درمیان جاسوسی کرنے کا مقصد کیا ہوتا ہے۔
1. خود اعتمادی کی کمی
جاسوسی کرنے والا شوہر یا بیوی یہ سمجھتے ہیں کہ دوسرا فریق بھروسے کے قابل نہیں ہے لیکن درحقیقت کہانی اس کے برعکس ہے۔
اگر میاں یا بیوی کو شک ہو رہا ہے کہ کُچھ غلط ہو رہا ہے یا ہو چُکا ہے تو ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ نشانی ہے کہ جاسوسی کرنے والے کی ذات کے اندر ایک چور ہے جو اُسے بھروسہ نہیں کرنے دے رہا اور جاسوس خود ایک دھوکے باز ہے۔
2. باتیں چُھپانا
اگر آپ کا پارٹنر آپ سے بات کرنے کے بجائے آپ پر نظر رکھا ہوا ہے یا آپ کے موبائل کی تلاشی لیتا ہے تو اس کا مطلب وہ آپ سے کوئی بات راز رکھ رہا ہے۔
پارٹنر واقعی دھوکے باز ہے یا آپ کا وہم یہ صرف اسی وقت معلوم ہو سکتا ہے جب آپ ایک دوسرے کے ہمراہ کھل کر گفتگو کریں، چاہے وہ شوہر ہو یا بیوی گفتگو کی دعوت کو کبھی نہیں جھٹلاتا اور تعلق کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے بات کرنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔
3.اعتبار کی کمی
اعتبار میاں بیوی کے رشتے کے درمیان سب سے اہم چیز ہے جس کے بغیر میاں بیوی اپنی ازدواجی زندگی کو آگے لے کر نہیں چل سکتے۔
ماضی کے معاملات پر جاسوسی کرنے والے کے اندر اعتبار کا فُقدان ہوتا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ جاسوس کا اپنا ماضی ہوتا ہے۔
4. تعلقات سے مطمئین نہ ہونا
میاں بیوی ایک دوسرے کا لباس ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کی ہر بات کو اپنے درمیان ہی رکھتے ہیں۔ لیکن اگر دونوں میں سے کوئی بھی کسی ایک کی جاسوسی کرنے کا سوچتا ہے تو اس سے رشتہ ازدواج مشکل میں پڑ سکتا ہے۔
5. توجہ نہیں مل رہی
اکثر اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ توجہ نہ ملنے اور رابطے کے فقدان کے باعث دوسرا پارٹنر جاسوسی کرنا شروع کر دیتا ہو کیونکہ اسے علم ہے کہ آپ اپنی زندگی میں کتنا اور کہاں مصروف ہیں اور آپ اُسے توجہ نہیں دے رہے ہوتے۔ لہذا ایسے موقع پر دونوں میاں بیوی کو مل کر معاملہ حل کرنا چاہیے۔